وطن عزیزافغانستان  سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے سلسلے میں اٹلی اور جرمنی ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے منگل کے روز افغانستان میں اپنے 20 سالہ فوجی مشن کو ختم کر دیا۔
اٹلی اور جرمنی کے علاوہ نیٹو کے دیگر رکن ممالک جیسے ناروے ، رومانیہ ، ڈنمارک ، ایسٹونیا ، نیدرلینڈز ، اسپین ، سویڈن ، بیلجیم ، پرتگال ، فن لینڈ ، البانیہ ، مقدونیہ اور جارجیا پہلے ہی اپنی افواج افغانستان سے واپس بلا چکے ہیں۔
ان ممالک نے جب اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے افغانستان پر حملے کا حکم دیا تھا، بڑے غرور سے افغانستان پر حملہ کیا اور یہاں کی سلامتی اور امن کو برقرار رکھنے کے بہانے بہت سے مظلوم افغانوں کو شہید، زخمی اور قید کر دیا۔
افغان مسلم قوم نے اپنے دین اور ملک کے دفاع کے لئے قابض افواج کے خلاف مزاحمت شروع کر دی اور اللہ کی مدد سے انہوں نے خالی ہاتھوں مگر ایمان اور یقین کے زور پر بیس سالہ مزاحمت کے دوران قابض افواج کو گھٹنے ٹیکنے اور افغانستان سے انخلا پر مجبور کر دیا۔
افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلا سے افغانوں اور دنیا کے مابین ایک نیا باب کھل گیا ہے۔
ناجائز قبضہ کے خاتمے کے بعد افغانستان کو عالمی برادری کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے دنیا کے ساتھ مثبت تعلقات کی ضرورت ہے۔
وہ افغانستان جو گزشتہ چار دہائیوں سے غیر ملکی مداخلت کی وجہ سے عدم تحفظ اور عدم استحکام کا شکار ہے، یہاں ایک مضبوط اسلامی حکومت کے قیام کے بعد دنیا کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ افغانستان کی تعمیر نو میں اپنا کردار ادا کرے۔
افغانی اس دن کے منتظر ہیں جب ان کا ملک غیرملکی قبضے سے پوری طرح آزاد ہو جائے گا اور وہ اپنی مرضی سے اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے