کابل انتظامیہ کی فوجی اور ضلعی مراکز پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے قندوز، ننگرہار اور پروان صوبوں میں حملہ کیا،جبکہ میدان، تخار، پکتیااور جوزجان صوبوں میں کابل انتظامیہ کے 82 سیکورٹی اہلکاروں نے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

قندوز
صوبہ قندوز ضلع امام صاحب کے مرکز اور تمام سرکاری املاک پر مجاہدین نے کئی ہفتوں کے شدید حملوں کے بعد اللہ تعالی کی نصرت سے قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں میں سے درجنوں ہلاک و زخمی،جبکہ 210 گرفتار ہونے کے علاوہ مجاہدین نے 21 فوجی ٹینک، 87 مختلف النوع گاڑیاں 400 سے زائد ہلکے وبھاری ہتھیار و فوجی سازوسامان تحویل میں لے لیا۔

میدان
صوبہ میدان کے صدر مقام میدان شہر، سیدآباد، جلریز، نرخ اور بندچک اضلاع میں کابل انتظامیہ کے 21 سیکورٹی اہلکاروں نے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے،جنہوں نے کافی مقدار میں اسلحہ وغیرہ بھی مجاہدین کے حوالے کردیا۔

پروان
صوبہ پروان ضلع شینوار کے مرکز اور تمام سرکاری تنصیبات و چوکیوں پر مجاہدین نے اللہ تعالی کی نصرت سے قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں کو فرار ہونے کا موقع دیتے ہوئے کافی مقدار میں ہلکے وبھاری ہتھیار فوجی ٹینک و گاڑیاں بھی تحویل میں لے لیا۔

تخار
صوبہ تخار کے درقد اور چاہ اب اضلاع میں کابل انتظامیہ کے 23 مسلح سیکورٹی اہلکاروں نے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

پکتیا
صوبہ پکتیا ضلعع احمدآباد کے مچلغو کے علاقے میں کابل انتظامیہ کے 26 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

ننگرہار
صوبہ ننگرہار ضلع خوگیانی کے ہاشم خیل کے علاقے میں بم دھماکہ سے فوجی ٹینک تباہ، اس میں سوار 2 اہلکار ہلاک ہوئے،جبکہ نکڑخیل کے مقام پر اسی نوعیت دھماکہ سے ایک اور ٹینک تباہ، 3 فوجی ہلاک اور اسی طرح مجاہدین کےحملے میں 7 فوجی ہلاک، 7 زخمی ہوئے۔

بلخ
صوبہ بلخ ضلع شورتپہ کے مرکز میں نام نہاد قومی لشکر کے 8 جنگجوؤں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، جنہوں نے اپنا تمام اسلحہ و فوجی سازوسامان بھی مجاہدین کے حوالے کردیا۔

جوزجان
صوبہ جوزجان ضلع فیض آباد کے رہائشی نام نہاد قومی لشکر کے 4 جنگجوؤں نے مجاہدین کی دعوت کو لبیک کہہ کر مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے