پیرس:  فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) نے 27 میں سے 26 اہداف حاصل کرنے کے باوجود پاکستان کی حیثیت گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، چار ماہ بعد پاکستان کی کارکردگی کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

اس اہم معاملے پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سربراہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان فی الحال مانیٹرنگ لسٹ میں رہے گا۔ آخری ہدف کے حصول تک پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا۔

صدر فیٹف کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگرد تنظیموں کے سینئر کمانڈرز کو سزائیں دینے کا ہدف پورا کرے۔ پاکستان کو فیٹف کے نئے ایکشن پلان پر عمل، انویسٹی گیشن کے طریقہ کار میں بہتری جبکہ دہشتگردوں کو مالی معاونت دینے والوں کی چھان بین بھی کرنا ہوگی۔

خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے جاری ایک اہم بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے، ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر تکنیکی لوازمات پورے کر دیئے، اب پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف ایک ٹیکنیکل فورم ہے، اس کے حوالے سے پاکستان تکنیکی لوازمات پورے کر چکا ہے، ہمیں 27 ایکشن آئٹمز دیے گئے جس میں سے 26 پر کام مکمل کر چکے ہیں، ستائیسویں نکتے پر بھی بھرپور کام ہو چکا ہے، اس صورت حال میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔ اگر پاکستان پر محض ایک تلوار لٹکانا مقصود ہے تو یہ اور بات ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتا ہے جس کی اجازت نہیں ملنی چاہیئے۔ دیکھتے ہیں کہ پلیمری اجلاس میں کیا فیصلہ ہوتا ہے۔ پاکستان کو مزید گرے لسٹ میں رکھنا نامناسب ہو گا، پاکستان نے عالمی رائے اور قومی مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے اہم فیصلے کیے، دیگر ممالک کو اعتماد میں لیا، جو قانون سازی درکار تھی وہ ہم نے کی۔ پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے، گرے لسٹ کا تحفہ ہمیں ورثے میں ملا، ہماری حکومت آنے سے پہلے پاکستان گرے لسٹ میں جا چکا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے