لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے کی تفتیش میں اہم پیشرفت، واقعے میں ملوث گرفتار ملزم ڈیوڈ پال کے گھر کا سراغ لگایا گیا۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں ملوث گرفتار ملزم ڈیوڈ پال محمود آباد کا رہائشی ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے ڈیوڈ پال کے گھر کا سراغ لگایا۔ رات گئے ڈیوڈ پال کے گھر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ بھی مارا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر کی تلاشی کے دوران چند دستاویزات قبضے میں لے لئے گئے ہیں۔ چھاپے کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق پیٹر پال ڈیوڈ بحرین میں سکریپ اور ہوٹل کا کاروبار کرتا ہے، ملزم ڈیڑھ ماہ پہلے بحرین سے کراچی پہنچا تھا۔ ڈیوڈ نے ڈیڑھ ماہ کے دوران 3 بار لاہور کا دورہ کیا، 27 دن یہاں مقیم رہا۔ ملزم کے لاہور میں قیام کے دوران مختلف افراد سے رابطوں کے شواہد ملے ہیں۔ یاد رہے گزشتہ روز حساس ادارے نے ائیر پورٹ سے غیر ملکی شخص کو حراست میں لیا تھا۔

دوسری جانب سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے شواہد محفوظ کرنے کا عمل مکمل کرلیا۔ جائے وقوعہ سے بال بیرنگ، لوہے کے ٹکڑے اور گاڑی کے پارٹس جمع کرلئے گئے، دھماکے کی جگہ سے بارودی مواد کے کیمیکل ایگزامینیشن کے لیے سیمپل بھی اکٹھے کئے گئے۔ سی ٹی ڈی کے مختلف شہروں میں چھاپے جاری ہے، جس میں کئی مشکوک افراد کو زیر حراست لے لیا۔

ذرائع کے مطابق دھماکے میں ممکنہ طور پر استعمال گاڑی بابو صابو انٹر چینج سے داخل ہوئی۔ گاڑی بدھ کی صبح 9 بج کر 40 منٹ کے قریب داخل ہوئی، بابو صابو ناکے پر گاڑی کی باقاعدہ چیکنگ بھی ہوئی۔ گاڑی کا پولیس چیکنگ کے باوجود دھماکے میں استعمال ہونا سوالیہ نشان ہے۔ سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے گاڑی کے داخلے کی فوٹیج حاصل کرلی۔

ادھر جوہر ٹاؤن میں دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا۔ مقدمہ انسپکٹر عابد بیگ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق دہشت گردوں نے کارروائی کیلئے گاڑی اور موٹر سائیکل کا استعمال کیا، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے گاڑی کے مالک کو حافظ آباد سے حراست میں لے لیا۔ گاڑی اوپن لیٹر پر فروخت کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق دھماکے میں 15 سے 20 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ بال بیرنگ بھی استعمال ہوئے۔ دھماکہ خیز مواد کار میں نصب تھا۔ دھماکے کی جگہ تین فٹ گہرا اور 8 فٹ چوڑا گڑھا پڑ گیا۔ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے