لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق، ایک پولیس اہلکار سمیت 24 زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

دھماکہ جوہر ٹاون میں واقع احسان ممتاز ہسپتال کے قریب ہوا، پولیس کے مطابق دھماکہ گاڑی کے اندر ہوا، ریسکیو ٹیموں نے جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا۔ دھماکہ اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ کئی گاڑیاں، موٹرسائیکلیں اور ایک رکشہ تباہ ہو گیا، قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے سے ایک گھر بھی شدید متاثر ہوا ہے۔

بم ڈسپوزایبل سکواڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیئے، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ناکہ بندی کر دی۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ دھماکے کی جگہ پر کئی فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا، ماہرین دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لے رہے ہیں، تحقیقات کے بعد وجوہات سامنے آئیں گی۔ سی سی پی او لاہور کا جانی نقصان سے متعلق کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوئےہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے آئی جی پنجاب اور سیکرٹری داخلہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی، ان کا کہنا تھا کہ ابھی تحقیقاتی ادارے تفتیش کر رہے ہیں، جلد حقائق سامنے لائیں گے۔

دوسری جانب وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے بھی دھماکے کا نوٹس لیا، آئی جی پنجاب کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی، انہوں نے جناح ہسپتال اور دیگر قریبی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے احکامات جاری کئے۔ وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے علاج معالجے کا جائزہ لینے کیلئے جناح ہسپتال کا دورہ کیا، زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور ڈاکٹروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے