کابل انتظامیہ کی فوجی اور ضلعی مراکز پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار ، جوزجان،بلخ،بغلان، لغمان، سمنگان، لوگر، میدان،قندوز اور پکتیا صوبوں میں حملہ کیا۔
جوزجان
اتوار کےروز دوپہر کے وقت صوبہ جوزجان ضلع فیض آباد کے مرکز، پولیس ہیڈکوارٹر اور چوکیوں پر مجاہدین نے وسیع حملہ کرکے اللہ تعالی کی نصرت سے دونوں مراکز، دو فوجی کیمپ،8 چوکیوں پر قبضہ کرلیا اور وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 26 مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، جنہوں 12 فوجی ٹینک و گاڑیاں اور کافی مقدار میں ہلکے و بھاری ہتھیار بھی مجاہدین کے سپرد کردیا،جبکہ مجاہدین نے ہر فوجی کو پانچ ہزار افغان کرایہ وغیرہ دیکر باعزت اپنے اپنے گھروں کو روانہ کردیا۔
اسی طرح ضلع آقچہ کے مرکز سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر مجاہدین نے قبضہ کرلیا اور وہاں تعینات اہلکار ہلاک، فرار زخمی، سرنڈر ہوئےاور پیر کےروز ضلع خمآب کے مرکز اور تمام سرکاری عمارتوں پر مجاہدین قبضہ کرتے ہوئے وہاں تعینات درجنوں اہلکاروں نے ہتھیار ڈال دیے۔
واضح رہےکہ مجاہدین نے تین روز کے دوران مذکورہ صوبے کے چھ اضلاع مردیان، فیض آباد، خانقاہ، منگجیک ،خمآب اور آقچہ کے مراکز، پولیس ہیڈکوارٹرز، فوجی کیمپ، چوکیوں اور تمام تنصیبات کو قبضے میں لیا۔ نیز درجنوں اہلکاروں نے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے علاوہ کافی مقدار میں ہلکے و بھاری ہتھیار ، فوجی ٹینک و گاڑیاں بھی مجاہدین کے حوالے کردیا۔
تخار
صوبہ تخار میں ہلکے وبھاری ہتھیاروں سے لیس مجاہدین نے نمک آب، خواجہ غار، درقد، خواجہ بہاؤالدین اور دشت قلعہ اضلاع کے مراکز کیساتھ تمام فوجی اور سول مراکز و چوکیوں پر قبضہ کرنے کے علاوہ وہاں تعینات اہلکاروں میں سے نمک آب پولیس چیف کمانڈر عبدالظاہر نیازئی سمیت 15 ہلاک، 10 زخمی، فوجی کمانڈر صفت کے ہمراہ 206 کمانڈو، سپیشل فورس، فوجی، پولیس اور مقامی جنگجو گرفتار ہونے کے علاوہ مجاہدین نے 150 فوجی ٹینک و گاڑیاں اور کافی مقدار میں مختلف النوع ہلکے و بھاری ہتھیار اور فوجی سازوسامان بھی تحویل میں لے لیا۔
بلخ
صوبہ بلخ کے دولت آباد ،کشندہ اور خاص بلخ اضلاع کے مراکز، فوجی کیمپ اور چوکیوں پر مجاہدین نے اللہ تعالی کی نصرت سے قبضہ کرلیا اور وہاں تعینات فرار ہونے میں کامیاب ہوئے،جبکہ مجاہدین نے 20 فوجی ٹینک و گاڑیاں اور کافی مقدار میں ہلکے وبھاری ہتھیار بھی تحویل میں لے لیا۔
بغلان
صوبہ بغلان کے جلگہ اور دوشی اضلاع کے مراکز، پولیس ہیڈکوارٹرز، فوجی کیمپ اور متعدد چوکیوں پر مجاہدین نے رات کے وقت قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں کو مجاہدین نے فرار ہونے کا موقع دیا اور وہاں موجود 20 فوجی ٹینک و گاڑیوں اور کافی مقدار میں ہلکے وبھاری ہتھیاروں کو تحویل میں لے لیا۔
لغمان
صوبہ لغمان ضلع علیشنگ کے آہنگر نامی چوکی میں تعینات 13 اہلکاروں نے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، جنہوں نے تمام اسلحہ وغیرہ بھی مجاہدین کے حوالے کردیا۔
سمنگان
صوبہ سمنگان ضلع درہ صوف پاین کے مرکز اور تمام عمارتوں پر مجاہدین نے قبضہ کرکے وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 24 نے ہتھیار ڈال دیے، جنہیں نے بعد میں رہا کرکے ہر فوجی کو پانچ ہزار افغانی خرچہ بھی دیا گیا۔
لوگر
صوبہ لوگر ضلع خوشی کے چنارگی کے علاقے میں مجاہدین نے چوکیوں پر حملہ کرکے اللہ تعالی کی نصرت سے دو چوکیوں پر قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 10ہلاک، دیگر فرار اور بعد شہرک کے مقام پر تازہ اہلکاروں کو مجاہدین کی کمین گاہ کا سامنا ہوا،جس میں دو ٹینک تباہ ہونے کے علاوہ 8 اہلکار ہلاک اور مجاہدین نے کافی مقدار میں اسلحہ وغیرہ بھی بھی قبضے میں لے لیا۔
دوسری جانب محمدآغہ اور برکی برک اضلاع میں کابل انتظامیہ کے 17 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کااعلان کیا۔
میدان
صوببہ میدان ضلع جغتو کے مرکز پر مجاہدین نے حملہ کیا،جس کے نتیجے میں اللہ تعالی کی نصرت سے ضلعی مرکز، پولیس ہیڈکوارٹر، اینٹلی جنس آفسر سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر مجاہدین نے قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 42 مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، جنہوں نے اسلحہ وغیرہ بھی مجاہدین کے حوالے کردیا۔
قندوز
صوبہ قندوز کے امام صاحب، خان آباد اور گل تپہ اضلاع کے مراکز، پولیس ہیڈکوارٹر، اینٹلی جنس آفس اور تمام چوکیوں پر مجاہدین نے قبضے کرلیا۔ امام صاحب میں 14 فوجی ٹینک اور کافی اسلحہ سمیت سرنڈر ہونے والے،جبکہ صدر مقام قندوز شہر میں بھی مجاہدین نے وسیع علاقوں سے دشمن کا صفایا کروایا۔
پکتیا
صوبہ پکتیا کے زازئی آریوب، احمدخیل اور لجہ منگل اضلاع کے مراکز اور تمام فوجی کیمپ و سول عمارتوں پر مجاہدین نے اللہ تعالی کی خصوصی نصرت سے قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں نے قبائلی عمائدین کی ثالثی میں مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، جنہوں نے کافی مقدار میں ہلکے وبھاری ہتھیار و فوجی سازوسامان بھی مجاہدین کے حوالے کردیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے