پشاور: خیبرپختونخوا کے آئندہ مالی سال کا ایک ہزار 118 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مجموعی طور پر 37 فیصد اضافہکیا گیا، پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی گئی۔

خیبر پختونخوا کے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کردیا گیا،بجٹ سے متعلق اسمبلی کا اجلاس سپیکر مشتاق غنی کی صدارت میں اجلاس ہوا، صوبائی وزیر خزانہ تیمور جھگڑا نے اسمبلی اجلاس کے دوران بجٹ پیش کیا۔

وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کی تقریر کے اہم نکات:

آئندہ مالی سال بجٹ کا تخمینہ ایک ہزار 118 اعشاریہ 3 ارب سے زائد

بندوبستی اضلاع کےلیے 919 ارب مختص

ضم شدہ قبائلی اضلاع کےلیے 199ارب روپے مختص

سالانہ ترقیاتی پروگرام کےلیے 371 ارب روپے مختص

قبائلی اضلاع کےلیے اے ڈی پی میں 100ارب سے زائد مختص

بندوبستی اضلاع کے لیے اے ڈی پی میں 270 ارب روپے سے زائد مختص

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کےلیےمجموعی طور پر 374 ارب روپے مختص

بندوبستی اضلاع میں ملازمین کی تنخواہوں کےلیے 314ارب مختص

قبائلی اضلاع میں تنخواہوں کے لیے 60 ارب مختص

بندوبستی اضلاع میں پنشن کے لیے 92 ارب سے زائد مختص

خدمات کی فراہمی کےلیے 747ارب مختص

مزدوروں کی کم از اجرت 21 ہزار روپے مقرر

وفاق سے ٹیکس کی مد میں 475ارب سے زائد محصولات ملنے کی توقع

بڑے ہسپتالوں کے ازسر نو بحالی کےلیے 14ارب روپےدو سالوں کےلیے مختص

اگلے سال 3لاکھ نئے گھرانوں کو صحت کارڈ میں رجسٹرڈ کیا جائیگا

زراعت کے لئے ساڑھے 25 ارب سے زائد کا بجٹ تجویز

سی اینڈ ڈبلیو کے لیے 58.789 ارب روپے کی تجویز

انرجی اینڈ پاور کے لیے 17.25 ارب کی تجویز

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن 1.9 ارب روپے کی تجویز

فنانس ڈیپارٹمنٹ کے لیے 41.8 ارب تجویز

اعلیٰ تعلیم کے لئے 27.56 ارب ، محکمہ داخلہ کے لیے 91.7 ارب کی مختص

محکمہ صنعت کے لیے 5.01 ارب رکھے گئے ہیں،1.78 ارب محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے لیے تجویز

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے 2.58 ارب،آبپاشی کے 19.9 ارب تجویز

محکمہ سیاحت و کھیل کے لیے 20.5 ارب، 20ہزارآئمہ کرام کو 2 ارب 60 کروڑ ماہانہ اعزازیہ مختص

ابتدائی وثانوی تعلیم کےبجٹ میں 24فیصد اضافہ کیا گیا، صحت22،پولیس 12،کھیل وسیاحت میں 11فیصداضافے کی تجویز

ضم شدہ اضلاع میں 4ہزار سے زائد سکولوں کےلیے اساتذہ بھرتی ہونگے

صوبےکے 30کالجوں کوپریمیئررکادرجہ دیاجائے گا، صوبےمیں اگلےمالی سال کےدوران 40کالجزمکمل ہو جائینگے

ضم اضلاع کےطلبہ کو سکالرشپ کی مدمیں 23کروڑروپے دئیے جائینگے

پنشن میں 10 فیصد اضافہ کر رہے ہیں، پنشن اخراجات میں گزشتہ چند سالوں میں 100 فیصد اضافہ ہوا، پنشن اخراجات 03-2004 میں بجٹ کا صرف 1 فیصد،اب 13.8 فیصد ہیں۔ پنشن اخراجات کم کرنے کےلیے نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں۔

ریٹائرمنٹ کی کم از کم عمر 55 سال اورسروس کی حد 25 سال ، اس اقدام سے سالانہ 12 ارب روپے کی بچت ہو گی۔

فوت ہوجانیوالےملازمین کی پنشن انکی بیواؤں، والدین یا بچوں کو ملے گی، بیواؤں کی پنشن میں 75 کی بجائے 100 فیصد اضافہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے