ڈہرکی حادثہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی، جس میں کہا گیا کہ حادثہ اپ ٹریک کی پٹڑی کا ویلڈنگ جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث پیش آیا، اپ ٹریک کی دائی پٹڑی کا جوائنٹ ویلڈنگ سے جوڑا گیا تھا، جو ٹوٹا ہوا پایا گیا۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق پٹڑی کا جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث ملت ایکسپریس کی بارہ بوگیاں پٹڑی سے گر گئیں، ڈاون ٹریک پر سرسید ایکسپریس گری ہوئی کوچز سے ٹکرا گئیں، حادثے کے باعث سرسید ایکسپریس کا انجن اور چار کوچز پٹڑی سے گر گئیں۔

ذرائع کے مطابق حادثے کا شکار ٹرینوں کے بلیک باکسز کا ڈیٹا نکالا جا رہا ہے، بلیک باکسز کے ڈیٹا کو فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلوے کی تحقیقات میں شامل کیا جائے گا، ملت ایکسپریس کا انجن اور چھ کوچز ٹریک پر ہی رہیں۔

دوسری جانب ڈی جی رینجرز سندھ نے ڈہرکی میں حادثے کی جگہ کا دورہ کیا، میجر جنرل افتخار حسن نے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ ڈی جی رینجرز سندھ نے ریسکیو آپریشن پر اطمینان کا اظہار کر دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے