کٹھ پتلی فوجوں کے مرکز اور اعلی حکام کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے ہلمند، پکتیکا، قندوز اور فاریاب صوبوں میں نشانہ بنایا،جبکہ صوبہ قندوز میں 22 سیکورٹی اہلکار مخالفت سے دستبردار ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق صوبہ ہلمند ضلع نادعلی کے چاہ انجیر کے علاقے میں واقع فوجی مرکز کو پہلے مجاہدین نے حکمت عملی کے تحت دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا اور بعد میں حملہ کیا، جو دیرتک جاری رہا، جس کے نتیجے میں 22 سیکورٹی اہلکار ہلاک، 9 زخمی، 6 فوجی ٹینک، 3 چھوٹی اور بڑی گاڑیاں تباہ ہوئیں اور مجاہدین نے اسلحہ وغیرہ بھی قبضے میں لیا۔
دوسری جانب جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب صوبہ پکتیکا ضلع سرحوضہ کے سرحوضہ گاؤں کے قریب بم دھماکہ سے پولیس ٹینک تباہ اور اس میں سوار ڈسٹرکٹ پولیس چیف کمانڈر دیار خان سمیت 3 ہلاک، اسی طرح سندرخیل کے علاقے میں چوکی پر حملے کے دورا ایک پولیس ہلاک،ایک زخمی اور سنیچر کے روز صبح کے وقت مذکورہ مقام پر بم دھماکہ نے 2 پولیس اہلکاروں کی جان لی۔
اسی طرح جمعہ کے روز صبح کے وقت صوبہ قندوز ضلع امام صاحب کے قنجوغی کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کو مجاہدین کی مزاحمت کا سامنا ہوا،جس کے نتیجے میں کمانڈر سمیت 5 ہلاک،13 زخمی ہوئے۔
دریں اثنا صوبہ فاریاب ضلع جمعہ بازار کے بادغیسی کے علاقے میں سیکورٹی فورسز نے مجاہدین کےدو روز قبل مفتوحہ مراکز پر حملہ کیا،جنہیں شدید مزاحمت کا سامنا ہوا،جس کے نتیجے میں 9 اہلکار ہلاک، 8 زخمی اور دیگر فرار ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے عہدیداروں کی دعوت کے سلسلے میں صوبہ بغلان کے پل خمری، دوشی اور مرکزی بغلان میں کابل انتظامیہ کے 22 سیکورٹی اہلکاروں جنت اللہ، ثمرالدین، عبدالمجید، نجیب اللہ، شاکر، جان میر، سمیع اللہ، امان اللہ، وزیراحمد، رحمت اللہ،نوروز، شیراحمد، عوث الدین، رحمت اللہ، قندآغا، شیرین، زلمئے، محمد موسی،مؤمن، محمد نبی، حسین اور جان محمد نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے