حالیہ دنوں میں مختلف ذرائع ابلاغ کی جانب سے چند معلوم ذرائع کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ امریکہ افغانستان سے نکلنے کے بعد ہمارے پڑوس میں اس مقصد کے لیے موجود رہنا چاہتا ہے کہ ہمارے ملک میں کاروائیاں انجام دیں۔
موضوع کی حساسیت کے حوالے سے امارت اسلامیہ اپنے مؤقف کو پہلے ہی واضح الفاظ میں سب سے شیئر کرنا چاہتی ہے۔
خطے میں اجنبی فوجیں بدامنی اور جنگ کا اصل سبب اور وہ عظیم المیہ ہے،جس کا گذشتہ 20 سالوں میں تمام نے مشاہدہ کیا،خاص طور پر سب سے زیادہ ہماری رنجیدہ قوم نے اس المیہ میں بہت سی تکالیف برداشت کیں اور کررہی ہیں۔
پڑوسی ممالک سے ہمارا مطالبہ ہے کہ کسی کو ایسا قدم اٹھانے اور موقع فراہم کرنے کی اجازت نہ دیں۔ خدانخواستہ اگر ایسا قدم اٹھایا جاتا ہے، تو یہ عظیم اور تاریخی غلطی و رسوائی ہوگی، جس کی عارو شرمندگی تاریخ میں درج ہوگی۔
افغان مسلم اور مجاہد قوم اس طرح گھناؤنی اور اشتعال انگیز اعمال کے خلاف خاموش نہیں رہیگی، بلکہ اپنی ایمانی اور تاریخی ذمہ داری کو اس طرح نبھائے گی،جس طرح تاریخی ادوار میں ادا کی تھی۔
چونکہ ہم نے بار بار یقین دہانی کروائی ہے کہ ہماری سرزمین کسی کی سلامتی کے خلاف استعمال نہیں کی جائیگی، اسی طرح دوسروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنی سرزمین اور فضا کو ہمارے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔ اگر ایسا قدم اٹھایا جائے، تو اس صورت میں تمام بدبختیوں اور مشکلات کی ذمہ داری اس پر عائد ہوگی، جو اس طرح غلطیوں کا مرتکب ہوجاتا ہے۔
امارت اسلامیہ افغانستان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے