سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ پورے خطے کو غلط سمت میں دھکیل دے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پر تشدد واقعات روکنے کے لیے تمام فریقوں پر دباؤ ڈالا جائے۔

منگل کی شام پیرس میں فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ تنازع پورے خطے کو کھینچ کر غلط سمت لے جا رہا ہے جس کے نتیجے میں پائے دار امن کی جانب راستہ زیادہ دشوار ہو جائے گا۔

شہزادہ فیصل بن فرحان کے مطابق تمام لوگوں پر لازم ہے کہ وہ سارے فریقوں کی اس بات پر حوصلہ افزائی کریں کہ سنجیدگی کے ساتھ مطلوبہ امور کی پاسداری کریں۔ ان میں جارحیت روکنا، پر تشدد کارروائیاں روکنا اور پھر سنجیدہ امن بات چیت میں شمولیت اختیار کرنا اولین ترجیحات ہیں۔ اس تنازع کا حتمی تصفیہ ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں ہونا چاہیے جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔

سعودی وزیر خارجہ نے بتایا کہ مملکت ،،، عرب اور اسلامی دنیا اور عالمی برادری میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس بحران کے خاتمے کے لیے بہت قریب سے کام کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ عالمی سلامتی کونسل نے منگل کی شب چوتھا ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس کے دوران میں امریکا نے تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کے حوالے سے اعلان جاری کرنے کو مسترد کر دیا۔

ادھر فرانس، جرمنی، اردن، مصر اور دیگر ممالک نے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کو تیز کر دیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے