کمانڈو اور کٹھ پتلی فوجوں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے قندوز، کابل، میدان، بغلان اور کاپیسا صوبوں میں نشانہ بنایا،جبکہ بغلان میں 17 سیکورٹی اہلکار مخالفت سے دستبردار ہوئے۔
تفصیل کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب صوبہ قندوز ضلع امام صاحب کے مرکز میں پولیس ہیڈکوارٹر کے قریب کمانڈو کے قافلے اور ٹینکوں پر وسیع حملہ کیا،جس کے نتیجے میں 5 کمانڈو ٹینک تباہ، 7 اہلکار ہلاک،9 زخمی ہوئے اور ساتھ ہی مجاہدین نے دیگر علاقوں میں کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے وسیع علاقوں بتاش،باسوس، عرب شاخ، عرب قشلاق، ناصرخان کلے، دورمل اور باسوسو بازار پر قبضہ کرلیا،جبکہ پیر کےروز دوپہر کے وقت ضلع دشت آرچی کے مامورظاہر پایہ کے قریب مجاہدین نے ایک فوجی کو قتل کردیا۔
دوسری جانب اتوار کےروز شام کے وقت کابل شہر کے سرک اول کے علاقے سلام تپہ کے مقام پر مجاہدین نے وزارت داخلہ کے آفسر نجیب اللہ کو قتل کردیا۔
اسی طرح اتوار اور پیر کی درمیانی شب صوبہ میدان کےصدرمقام میدان شہر کے فامیلی کے علاقے میں واقع چوکی پر مجاہدین نے حملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 2 ہلاک، 2 گرفتار اور اسلحہ وغیرہ مجاہدین نے تحویل میں لیا۔
دریں اثنا صوبہ کاپیسا ضلع تگاب کے مرکز کے قریب غازی بابا نامی چوکی پر ہونے والے حملے میں جنگجو کمانڈر ہلاک ہوا۔
صوبہ بغلان سے اطلاع ملی ہےکہ پیر کےروز ضلع مرکزی بغلان کے شہرجدید کے علاقے میں مجاہدین نے کمانڈو پر حملہ کیا،جس کے نتیجے میں 4 ٹینک تباہ ہونے کے علاوہ 3 اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔
نیز کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے عہدیداروں کی دعوت کے سلسلے میں صوبہ ھذا کے مرکزی بغلان، نہرین، پل خمری اور خنجان اضلاع میں کابل انتظامیہ کے 17 سیکورٹی اہلکاروں خلیل الرحمن، عبدالحبیب، عبدالغفور، محمد ناصر، مسعود، محی الدین، طاہر، امراللہ، ربانی، احمدخان،، نازک میر، محمد عارف، فریدون، عین الدین، محمد یونس اور محمد اللہ نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے