ہفتے کے روز اسرائیل نے غزہ میں الجلاء ٹاور پر بمباری کرکے اسے تباہ کردیا ہے۔ اس کثیرمنزلہ عمارت میں’ایسوسی ایٹڈ پریس’ اور دیگر میڈیا کے دفاتر موجود ہیں۔ الجلا ٹاور کو چار میزائل داغ کر مکمل طور پر تباہ کردیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج نے اس سے قبل غزہ کا دوسرا بڑا ٹاور الجلا ٹاور کے رہائشیوں کو اسے خالی ہونے کے لیے ایک گھنٹے کی مہلت دی تھی۔
ٹاور کے مالک کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیلی فوج کا فون آیا ہے کہ عمارت جس میں متعدد دیگر اپارٹمنٹس اور دفاتر بھی شامل ہیں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
جواد مہدی نے کہاکہ ان سے عمارت میں جانے کو کہا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تمام باشندوں کو نکال لیا گیا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ ان کے پاس ایک گھنٹہ ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہر کوئی عمارت سے باہر چلا گیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کا عملہ اور عمارت کے رہائشی انتباہ کی اطلاع ملنے پر گھبراہٹ میں فرار ہوگئے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فوری طور پر ابھی تک کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ عمارت کو کیوں نشانہ بنایا گیا ہے۔