امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے ہلمنداور ہرات صوبوں میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے علاوہ مغوی خواتین کو بازیاب اور اغواکاروں گرفتار کرلیا۔
آمدہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکرگاہ شہر اور ناوہ، نہرسراج، نادعلی اور گرمسیر اضلاع کے مختلف علاقوں مجاہدین کے حملوں کے دوران کابل انتطامیہ کے 34 سیکورٹی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے، جبکہ مجاہدین نے ضلع گریشک کے سیمار کے علاقے سے اغوا ہونے والے تین افراد (دو خواتین اور ایک مرد) کو ضلع موسی قلعہ میں بازیاب کرواکر اغواکار گروہ کے سربراہ حاجی محمد ولی کو دو افراد محمداللہ اور میرویس کے ہمراہ گرفتار کرلیے۔
واضح رہےکہ مغوی افراد کا تعلق صوبہ دائی کنڈی کے رہائشی اقلیتی ہزارہ برادری سے تھے اور اغواکار ان کے ورثا سے 31 لاکھ افغانی کا مطالبہ کررہا تھا۔
دوسری جانب صوبہ ہرات ضلع شینڈنڈ کے ندیامان کے علاقے میں مجاہدین نے جنگجو کمانڈر نصیرکو دو محافظوں سمیت موت کے گھاٹ اتار دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے