ہفت اور ہشت ثور ہمارے ملک کی تاریخ میں وہ ایام ہیں،جن میں سے ایک ہمیں اپنے ملک اور ہموطنوں کی مظلومیت، بدحالی اور اذیتوں سے غمزدہ کرتا ہے اور دوسرا ہمارے لیے فخر، آزادی اور خودمختاری کی علامت ہے۔
آج سے 43 برس قبل 07 ثور 1357 ھ ش بمطابق 27 اپریل 1978ء کو کمیونزم لشکر نے اس وقت کی حکومت کے خلاف فوجی کودتا کیا اور اور براعظم ایشیا کی ایک غیور ملت کی سرزمین پر کمیونزم یلغار کے لیے راہ ہموار ہوئی۔ یہ عمل اس لیے کیا گیا کہ افغان سرزمین کو اپنا مستعمرہ اور افغان قوم کو اپنا غلام بنا کر اپنے کیمونزم نظریے کو اس پر مسلط کریں، مگر افغان مجاہد اور حریت پسند قوم نے خالی ہاتھ بیسویں صدی کے استعمار (سوویت یونین) کو اپنے مقاصد کے حصول تک پہنچنے نہیں دیا۔نہایت دلیری اور بہادری سے 14 سال تک جدوجہد کی اور آخرکار 08 ثور 1371 ھ ش بمطابق 28 اپریل 1992ء کو اپنی آزادی اور استقلال حاصل کرلی۔
امارت اسلامیہ ہفت ثور کے کودتا اور اس کے بعد افغان سرزمین پر کیمونزم جارحیت کی مذمت اور ہشت ثور کو اپنے ملک کی آزادی اور فخر کا تاریخی دن سمجھتی ہے۔
اس وقت افغان مظلوم اور رنجیدہ قوم خوش تھی،جب اس نے اپنے 14 سالہ جہاد کا ثمرہ حاصل کرلیا اور اسے اپنے ملک میں آزاد، آرام اور پنی مرضی کے اسلامی نظام کے زیرسایہ زندگی بسر کرنے دیا جائے،مگر چند جاہ طلب اور اقتدار کے لالچی عناصر نے ایک بارپھر مقدس امیدوں کو تنظیمی جنگوں کے آگ میں برباد کردیا۔قوم کے شہدوں، یتیموں، بیواؤں،بیسویں صدی کے استعمار کی وحشانہ بمباریوں اور تباہ کاریوں، لاچار ملت کی تکالیف اور ہجرتوں سب کو فراموش کیا گیا اور ایک عظیم ملت کی عظیم امیدیں بکھر گئیں۔
آج ہماری قوم کو ایک عظیم آزمائش کا سامنا ہے، ہم نے 20 سال تک اکیسویں صدی کی عالمی قوت امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے خودمختاری اور اسلامی نظام کی جنگ لڑی۔ شہادت، اذیت، زخم، مختلف النوع تشدد، ہجرت وغیرہ برداشت کیں،مگر ہم نے جہاد کے دونوں ادوار کے مقدس امنگوں کی مکمل ہونے کے لیے اپنی وابستگی ظاہر کی اور آخرکار 20 سالہ جہاد کے ثمرات کے مشاہدے کے قریب تر ہورہے ہیں۔ ان شاءاللہ
امارت اسلامیہ ہفت ثور اور ہشت ثور تاریخی ایام کے آمد کے موقع پر موجودہ غاصبوں کو یاد دلاتی ہے، جیسا کہ استعمار نے جنگ کی بجائے افہام و تفہیم کا راستہ اختیار کیا اور اس کے فوائد بھی دیکھیں، ویسا ہی طے شدہ وعدوں کی پابندی بھی کریں، اس قوم کو اپنی مرضی پر چھوڑ دیں اور اس کے معاملات میں مزید دخل اندازی کی کوشش نہ کریں۔
تاکہ ہم نے ایک مرتبہ پھر اپنی مصیبت زدہ قوم کو اقتدار اور منصب کی جستجو کی غرض تکالیف میں مبتلا نہ کی ہو۔ اسلامی نظام کے نفاذ، امن و آشتی کے مانند مقدس اہداف تک پہنچ جائیں۔ہم داخلی فریقوں کو بھی مشورہ دیتے ہیں کہ دین اور ملک کی دشمنی سے دستبردار ہوجائیں، مزید قوم کی بربادی کا سبب نہ بن جائیں اور حقائق کو تسلیم کریں۔
جیسا کہ امارت اسلامیہ کی تاسیس اپنے ملک کی خودمختاری کے اعادے، اتفراتفری کے خاتمے اور اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے کی گئی تھی، اب بھی مقدس امنگوں کے تحفظ کا وارث ہے، کسی کو اجازت نہیں دیگی کہ ایک مرتبہ پھر اس مجاہد ملت کے مقدس امیدوں اور منگوں کو ضائع کریں۔
امارت اسلامیہ افغانستان
۔15 رمضان المبارک 1442 ھ ق
۔07 ثور 1400 ھ ش
۔27 اپریل 2021 ء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے