کورونا کے حوالے سے فوج کی خدمات حاصل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ سندھ کے سوا تمام صوبے ضروریات کے مطابق خدمات لیں گے۔

23 اپریل کو وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں این سی سی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں طے پایا گیا تھا کہ کووڈ 19 کے ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے فوج کی خدمات لی جائیں۔

شیخ رشید کا اپنے ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ اجلاس میں کہا گیا کہ پاک فوج ہمیشہ سیلاب، زلزلوں اور آفات میں اپنے ملک اور قوم کیساتھ کھڑی ہوئی، اسے تمام صوبوں میں یہ ذمہ داری دی جائے۔

اس سلسلے میں آج وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹی فیکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت گلگت بلتستان، کشمیر، خیبر پختونخوا، بلوچستان، پنجاب اور اسلام آباد اپنی ضرورت کے مطابق کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کیلئے پاک فوج کی خدمات لیں گے۔ تاہم صوبہ سندھ کو ابھی تک اس میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت بڑا اور اہم فیصلہ ہے کیونکہ ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے، وہاں لاکھوں کی تعداد میں روزانہ کورونا میں مبتلا مریض سامنے آ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ اموات اتنی زیادہ ہے کہ شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں میں جگہ ختم ہو چکی ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ ایسے عالم میں پاک فوج کے ذ٘مے یہ کام لگایا گیا ہے تاکہ کووڈ 19 کورونا وائرس کے ایس او پیز پر صحیح معنوں میں عمل ہو سکے۔ اس نوٹٰ فیکیشن کو آج جاری کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے وفاق سے صوبے میں فوج تعینات کرنے کی درخواست کی ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت کے بعد سندھ حکومت نے بھی فوج سے مدد مانگ تھیء۔ دونوں صوبوں نے مراسلہ وفاق کو ارسال کر دیا تھا۔ سندھ حکومت نے وفاقی وزارت داخلہ کو ایک خط ارسال کیا جس میں آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت سول ایڈمنسٹریشن کی مدد کے لیے افواج پاکستان کو تعینات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج وبا کو روکنے کیلئے سول انتظامیہ کی مدد کرے۔ این سی او سی اجلاس میں آرمی کی خدمات لینے کا فیصلہ ہوا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے