مسلسل جنگی جرائم کے دوران پچھلے دو ہفتوں میں کابل انتطامیہ کی فوجوں کی 55براست فائرنگ، فضائی، میزائل اور زمینی حملوں میں 101 نہتے اہل وطن شہید اور زخمی ہوگئے۔
یہ جرائم ملک کے 19 صوبوں ( بادغیس، بلخ، ہلمند، بغلان، فاریاب، پکتیکا، غزنی، جوزجان، بدخشان، ہرات، کنڑ، غور، فراہ، خوست، میدان، زابل، پکتیا، نورستان اور کاپیسا ) میں عام شہریوں کے گھروں، بازاروں اور فصلوں پر کیے گئے،جس سے عوام کو کافی نقصانات کا سامنا ہوا ہے۔
تفصیل کے مطابق ان جان بوجھ کر زمینی اور فضائی حملوں میں 41 ہموطن شہید،جن میں بچے، خواتین، علماءکرام اور بوڑھے حضرات بھی شامل ہیں اور 60 زخمی ہوئے ہیں، اسی طرح متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
درج بالا حادثات میں 3 مساجد، 80 مکانات اور دکانیں مہند م ہونے کے علاوہ 7 نجی گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں۔
یہ مسلسل جرائم اس حال میں انجام ہورہے ہیں کہ یوناما نامی تنظیم شہریوں کے اس عظیم نقصان پر چشم پوشی کررہی ہے اور شہری واقعات کی اکثریت کا الزام امارت اسلامیہ کے مجاہدین پر لگاتی ہے۔
وحشی دشمن نے ان جرائم کی امارت اسلامیہ شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، عالمی انسانی اور حقوقی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہےکہ مذکورہ جنگی جرائم کے خلاف اپنی خاموشی توڑ دیں اور حقیقی معنوں میں انسانی ہمدردی کے احساس کی رو سے ان واقعات کی تحقیق اور مذمت کریں۔
امارت اسلامیہ کی میڈیا سیل کی جانب سے روزمرہ مذکورہ شہری نقصانات کے واقعات کی تفصیل نشر ہوتی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے