تعلیمی مراکز پر فوجی حملوں کے بابت کمیشن برائے تعلیم وتربیت اور ہائیر ایجوکیشن کا اعلامیہ
تعلیمی مراکز پر حملوں اور مظالم کے سلسلے میں کابل اتنظامیہ سے منسلک خوست ضربتی فورسز نے امن کے بہانے مدارس دینیہ پر آپریشن کا منصوبہ بنارکھا ہے۔ مدارس، راستے اور گھروں سے مدارس دینیہ کے طلبہ کو گرفتار کریں،جس میں اب تک متعدد طلبہ گرفتار اور انہیں شہید کیا گیا ہے۔
کابل انتطامیہ دینی مراکز، تعلیمی مقامات اور علماء کرام سے اپنے دشمنی کی وجہ سے اس طرح مظالم انجام دے رہا ہے اور ماضی میں بھی علمی اور تعلیمی مراکز کو کسی جواز کے بغیر حملوں اور مظالم کا نشانہ بنایا۔ چونکہ حالیہ دنوں میں اسی نوعیت کے مظالم میں مزید اضافہ کیا گیا ہے اور بہت سے مقامات میں نہتے اور بے دفاع طلبہ اور عام کو شہریوں کو شہید کیا گیا ہے۔ امارت اسلامیہ ان مظالم اور جرائم کی شدید مذمت کرتی ہے اور اس بارے میں بین الاقوامی انسانی، حقوقی، تعلیمی اور آزاد اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس طرح ظلم کے خلاف اپنی ذمہ داری ادا کریں اور کابل انتظامیہ کے اسلام ضد عناصر کے اس ایسے اعمال کی مذمت کریں۔
تعلیمی اور تربیتی مراکز میں تعلیمی پروگرام ہوتے ہیں اور وہاں کسی قسم کی فوجی حرکات نہیں ہے، اسے فوجی مقاصد کا ہدف نہیں بننا چاہیے، اسے امن کے ماحول میں تعلیمی خدمت جاری رکھنی دی جائے۔
کمیشن برائے تعلیم و تربیت اور ہائیر ایجوکیشن ایک بار پھر اعلان کررہا ہے کہ مدارس، اسکولوں اور دیگر تعلیمی مراکز پر کسی بھی بہانے سے انجام دینے والے ہر قسم کی تجاوز ناجائز ہے اور کابل انتظامیہ کو اس طرح جرائم کے لیے کوئی بہانہ نہیں ڈھونڈنا چاہیے۔
کمیشن برائے تعلیم و تربیت اور ہائیر ایجوکیشن امارت اسلامیہ افغانستان پوری قوم، علم و دانش پرور تنظیموں اور جماعتوں کو بتلاتی ہے ،تاکہ اس ضمن میں متوجہ رہے اور اپنے امکانات کے دائرے میں ایسے مظالم کی روک تھام میں ایک دوسرے کے ہاتھ تھام لے۔
کمیشن برائے تعلیم و تربیت اور ہائیر ایجوکیشن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے