اگر فریب،دھوکہ،غلامی اور منحرف طریقوں سے اہداف کا حصول سیاست ہے،تو بیشک طالبان ان امور کو نہیں سمجھتےاور اسکے برعکس کابل انتظامیہ کےغلاموں نےاس میں ماسٹری حاصل کی ہےاور اگر سیاست شرعی پالیسی،نبوی منہج کی استقامت اور بہادری ہو،تو پھرطالبان اس میدان کےسرخیل ہیں۔

کابل انتظامیہ کےعہدیدار20سال تک امریکی غلامی میں مصروف ہیں،ہم پر بھی یہی گمان کررہا ہے،اگر طالبان خودمختار اور افغان ملت کی مرضی کےحقیقی نمائندے نہیں ہوتے،تو تمہارےہی طرح بیرونی غاصبوں کو اپنی ملت سے حفاظت کی خاطر تحفظ کا عذر اور التجا کرتے ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے