کراچی: وفاق المدارس کے میڈیا کوارڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی نے کہا ہے کہ مفتی زرولی خان کا انتقال کورونا سے نہیں ہوا، وہ گزشتہ 6 سال سے دمہ اور دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔
وفاق المدارس کے میڈیا کوارڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق مولانا مفتی زرولی خان کی نماز جنازہ آج منگل کو صبح گیارہ بجے جامعہ احسن العلوم سے متصل گروانڈ سردارعلی صابری روڈ گلشن اقبال بلاک 2 میں ادا کی جائے گی۔ ان کی تدفین احسن آباد میں جامعہ احسن العلوم کی شاخ میں واقع احاطہ میں کی جائیگی۔ مولانا طلحہ رحمانی نے مزید بتایا کہ مولانا زرولی خان کی وفات ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے۔ مرحوم کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔آپ نے سوگواران میں ایک بیوہ،پانچ بیٹیاں،ایک بیٹے مولانا انور شاہ سمیت ھزاروں شاگرد علماء وطلباء شامل ہیں۔
آپ نے 1978ء میں احسن العلوم کی دینی درسگاہ قائم کی۔ پوری زندگی درس وتدریس کے شعبہ سے وابستہ رہے،کئی کتب کے مصنف ،ہزاروں علماء کے استاد، درس تفسیر وحدیث میں منفرد مقام حاصل تھا۔ مرحوم ضلع صوابی کے علاقہ جہانگیرہ میں 1953 میں پیدا ہوئے، جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن م سے سند فراغت حاصل کی، مولانا سید محمد یوسف بنوری،مفتی ولی حسن ٹونکی،مفتی احمد الرحمن،مولانا محمد ادریس میرٹھی،مولانا مصباح اللہ شاہ،مولانا بدیع الزمان اور مولانا عبداللہ کاکاخیل جیسے اکابرین آپ کے اساتذہ میں شامل ہیں۔ ان سے درس تفسیر پڑھنے کےلئے پورے ملک کے علما طلبہ ہر سال جامعہ احسن العلوم کا رخ کرتے تھے کئی کتابوں کے مصنف اور بہترین خطیب تھے۔آپ کے انتقال پہ جمعیت علماء اسلام اورپی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، جامعہ بنوری ٹاؤن کے مہتمم اور وفاق المدارس پاکستان کے صدر مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،مولانا سید سلیمان بنوری،مولانا امداد اللہ یوسف زئی،دارالعلوم کراچی کے مولانا مفتی رفیع عثمانی، مفتی تقی عثمانی و دیگرعلماء کرام دینی اورمذہبی رہنماؤں مولانا منظور مینگل، مولانا قاضی نثار احمد، مولانا راشد محمود سومرو، مولانا مفتی انس عادل خان، مولانا عمیر عادل خان،مولانا قاری حق نواز،مفتی زبیر حق نواز، مولانا اورنگزیب فاروقی، مفتی نعمان نعیم، مولانا قاضی عبدالشید، مفتی محمد، مولانا مطیع اللہ، مولانا قاضی محمود الحسن اشرف، مولانا تنویر الحق تھانوی، مفتی کفایت اللہ، مولانا سعید یوسف،مفتی محمد طیب، مرکزی جمعیت اہلحدیث مولانا افضل سردار، و دیگر مذہبی رہنماؤں نے مولانا مفتی زرولی خان کے انتقال پراظہارافسوس کرتے ہوئے ان کی ناگہانی رحلت کوناقابل تلافی نقصان قراردیا ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ مولانا زرولی خان کی علمی و دینی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔