اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیرکےعلیل چیئرمین حریت پسندلیڈرجناب پیر عبدالصمد انقلابی حفظہ اللہ تعالی نےکہاہےکہ ایک طرف دنیا آج کیمیائی ہتھیاروں کے متاثرین کا عالمی دن منارہی ہے تو دوسری طرف جموں کشمیر میں بھارتی فوج کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرکے جموں کشمیر کے لوگوں کو قتل کررہی ہے۔چیرمین نے کہاکہ اگرچہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی عائد ہے لیکن بھارت کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں عالمی کنونشن پر دستخط کرنے کے باوجودجموں کشمیرکے لوگوں کے خلاف ان کا استعمال کررہا ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ جموں کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعدد اموات ہوئی ہیں۔چیئرمین نےکہاہےکہ جموں کشمیر کے لوگوں کی جھلسی ہوئی لاشیں اور پھر ان لاشوں کو اس خوف سے ورثاء کے حوالے نہ کرناکہ اس سے دنیا کو کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا ثبوت مل جائے گا، بھارت کے خلاف ایک اور واضح ثبوت ہے۔چیئرمین نے کہاکہ جموں کشمیر میں بھارت کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ بھارت کے سامراجی منصوبوں نے جموں کشمیر کو ایٹمی فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے۔چیئرمین نےکہاکہ بھارت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ضرور سزا ملنی چاہئے خاص طور پر جب پوری دنیا اپنے کیمیائی ہتھیاروں کو تباہ یا غیر فعال کررہی ہے ، بھارت ان کی ذخیرہ اندوزی کرکے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ چیئرمین نےکہاکہ مظلوم اور شدید مشکلات سے دوچارجموں کشمیرکے عوام جو سات دہائیوں سے زائد اپنے حق خود ارادیت یعنی آزادی برائے اسلام کے لئے جدوجہد کررہے ہیں، عالمی ضمیر کےلئے امتحان ہیں۔چیئرمین نےاقوام متحدہ اورسلامتی کونسل سے اپیل کی ہےکہ جموں کشمیر کے پشتنی باشندوں کو آزادانہ استصواب رائے عامہ کے ذریعے رائے شماری کا موقع دیا جائے۔
