خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزيز آل سعود نے رواں سال 1442 ہجری کے لیے بیت اللہ کے غسل کی منظوری دے دی ہے۔ غسلِ کعبہ کل بروز جمعرات انجام دیا جائے گا اور اس موقع پر کرونا وائرس کے تناظر میں تمام تر احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ مکہ مکرمہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل شاہ سلمان کی طرف سے غسل کی کارروائی کی نگرانی کریں گے۔

اس حوالے سے مسجد حرام اور مسجد نبوی کے امور کے نگران اعلی ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کی جانب سے حرمین شریفین اور اس کے زائرین کے لیے خصوصی توجہ اور دیکھ بھال پر دونوں شخصیات کا شکریہ ادا کیا۔

خانہ کعبہ کو ہر سال آب زمزم میں عرقِ گلاب ملا کر غسل دیا جاتا ہے۔

سعودی عرب کے قیام کے بعد مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود کے دور سے لے کر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور تک بیت اللہ کی تطہیر اور اس کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

عموما سال میں دو مرتبہ غسل کعبہ انجام دیا جاتا ہے۔ تاہم گذشتہ برس صرف ایک مرتبہ یعنی 15 محرم 1441 ہجری کو غسل انجام دیا گیا۔ مسجد حرام میں جاری توسیعی منصوبوں کے سبب شعبان کے مہینے میں مقررہ دوسرا غسل منسوخ کر دیا گیا تھا۔

غسل کعبہ کا عمل اللہ کے رسول ﷺ کی سنت کی پیروی کرتے ہوئے انجام دیا جاتا ہے۔ آپ ﷺ جب فتح مکہ کے موقع پر خانہ کعبہ میں داخل ہوئے تو آپ نے اس کو بتوں سے پاک کیا اور اس کو غسل دیا۔ بعد ازاں خلفاء راشدین نے بھی اس سنت کو جاری رکھا۔

مملکت سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود کے وقت سے یہ معمول ہے کہ سال میں دو مرتبہ کعبے کا غسل انجام دیا جاتا ہے۔ پہلی مرتبہ ہجری سال کے پہلے ماہ میں اور دوسری مرتتبہ معتمرین کے استقبال کی تیاریوں میں شعبان کے وسط میں ہوتا ہے۔ اس کے مقابل بیت اللہ کے غلاف یعنی کِسوہ کی تبدیلی کا عمل سال میں ایک مرتبہ 9 ذو الحجہ کو انجام دیا جاتا ہے۔ معمول یہ ہے کہ سعودی فرماں روا یا ان کی نیابت میں کوئی شخصیت خانہ کعبہ کو اندر سے غسل دیتی ہے۔ اس مقصد کے لیے آب زمزم میں عرق گلاب ملا کر تیار کیے گئے محلول میں کپڑے کے ٹکڑوں کو بھگو کر ان سے کعبے کی اندرونی دیواروں اور فرش کو پونچھا جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے