نجی تعلیمی اداروں کے مالکان کا صوبائی اسمبلی کے سامنے تعلیم بچاؤ دھرنا

پشاور: پرائیویٹ ایجوکیشن کونسل (پیک)کے زیر اہتمام صوبے بھر کے نجی تعلیمی اداروں کے مالکان نے صوبائی اسمبلی کے سامنے تعلیم بچاؤ دھرنا دیا جس میں نجی سکولوں کے مالکان‘ پرنسپلز،اساتذہ کرام،والدین اور طلبہ نے ہزاروں کی تعداد میں شر کت کی۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈزاوربینرز اٹھائے ہوئے تھے۔ دھرنے کی قیادت پرائیویٹ ایجوکیشن کونسل کے کنونئیر فضل حسین، سینئر ڈپٹی کنونئیر نور القدوس، ڈپٹی کنونئیر مشتاق کاکا خیل اور دیگر تعلیمی تنظیموں کے عہدیداران کر رہے تھے۔ پرائیویٹ سکولوں کے مالکان احتجاجی ریلی کی شکل میں ہشتنگری سے ہوتے ہوئے صوبائی اسمبلی کے سامنے جمع ہو گئے اور احتجاجی دھرنا دیا۔ دھرنے میں ھوپ، پی ایس اے، اقراء تحفظ تعلیم آرگنائزیشن، اپسمااور لائک مائنڈڈ سمیت صوبہ بھر کے دیگر تعلیمی اداروں کے مالکان شامل تھے۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پرائیویٹ ایجوکیشن کونسل کے کنونئیر فضل حسین نے کہا کہ حکومت نے 15 ستمبر کو سکول کھولنے کا اعلان کیا ہے وہ اپنے اس وعدے پر قائم رہے اور 15 ستمبر کو تمام نجی تعلیمی ادار ے نرسری تا کالج لیول تک کھولنے کا اعلان کرے اور نجی تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل حل کرے اور سیل شدہ تمام سکولوں کو کھولا جائے اور گرفتار افراد کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کئی بار حکومتی اراکین کے ساتھ اس حوالے سے گفت و نشید کی مگر وہ ٹھس سے مس نہیں ہورہے۔ ھوپ کے صوبائی صدر عقیل رزاق نے کہا کہ اگر حکومت نجی تعلیمی اداروں کے مطالبات ماننے کو تیار نہیں تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کرنے اور آئندہ کا لا ئحہ عمل سخت کرنے پر مجبور ہوجائینگے۔ پی ایس اے کے صوبائی صدر احمد علی درویش نے کہا کہ حکومت جلد ازجلد نجی تعلیمی ادارو ں کو درپیش مسائل حل کرے اور سکولوں کے مالکان پر عائدکردہ تمام جرمانے ختم کرے۔ اقراء تحفظ تعلیم آرگنائزیشن کے صوبائی صدر گل نبی موسٰی زئی نے کہا کہ ہم کسی صورت شفٹ وائز ادار ے کھولنے کے حق میں نہیں اگر کسی ادارے میں تعداد زیادہ ہے تو آدھے بچوں کو ایک دن اور آدھے بچوں کو دوسرے دن سکول بھیجنے کے حوالے سے پالیسی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے نہیں دیں گے اور تعلیم کے بچاؤ کیلئے ہر حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔ اپسما کے صوبائی صدر ڈاکٹر ذاکر شاہ نے کہا کہ حکومت کم فیس والے سکولوں کیلئے مالی پیکج کا اعلان کرے اور کم فیس والے اداروں کو ختم ہونے سے بچائے۔ لائک مائنڈڈ کے صوبائی صدر سلطان محمد نے کہا کہ یہ ہمارا آخری احتجاج نہیں ہے اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو احتجاج کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری رہے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے