شمالی شام کی درعا گورنری میں نویٰ شہر میں گذشتہ روز تل الجابیہ کے مقام پر زور دار دھماکوں‌ کی آوازیں سنی گئیں۔ یہ دھماکے ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاوں‌ کے زیرانتظام علاقے میں ہوئے ہیں۔ آخری اطلاعات تک ان دھماکوں کی حقیقت سامنے نہیں آئی، بعض غیر مصدقہ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ دھماکے اسرائیلی فوج کی شام میں ایرانی ملیشیاوں کے مراکز پر ہونے والی بمباری کا نتیجہ ہو سکتے ہیں، جب کہ بعض ذرائع نے اسے بارودی سرنگوں یا ناکارہ بموں‌ کے دھماکے قرار دیا ہے۔

شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے ‘سیرین آبزر ویٹری’ کے مطابق رواں ماہ اسرائیلی فوج نے شام میں کئی مقامات پر ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاوں اور شامی فوج کے مراکز پر بمباری کی۔

رواں سال بیس اپریل سے تین اگست تک شام میں اسرائیلی جنگی جہازوں نے القنیطرہ، درعا، حمص، حلب، دیر الزور، حما اور دمشق میں 20 سے زاید فضائی حملے کیے۔ ان حملوں میں اسد رجیم کی وفادار فوج اور ایرانی اور حزب اللہ ملیشیا کے حامی گروپوں کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے دیر الزور میں 9، البوکمال میں سات حملے کیے گئے جب کہ متعدد بار المیادین شہر میں بھی بمباری کی گئی۔ القنطیرہ، دمشق میں دو بار جب کہ حمص میں تین بار ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاوں کو نشانہ بنایا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے