عراق سے امریکی فوج کے انخلا کے آغاز کے ساتھ ہی ہفتے کے روز بغداد اور الغزالیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک دھماکہ ہوا تاہم اس دھماکے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ العربیہ چینل کے نامہ نگار کے مطابق یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب دارالحکومت بغداد کے شمال میں قائم التاجی بیس سے امریکی فوج کا ایک قافلہ باہر نکل رہا تھا۔

رپورٹر نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں قافلے کو مادی نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں‌ ہوا۔

نامہ نگار نے بتایا کہ عراق میں امریکی فوج کمپنیوں کو اپنے سامان کی منتقلی کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے دورے کے دوران عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کی ملاقات اہم اور کامیاب رہی۔ انہوں‌ نے بتایا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے یقین دلایا کہ عراق سے مزید امریکی فوجیوں کو مرحلہ وار نکالا جائے گا اور اگلے تین سال میں امریکی فوج عراق سے نکل جائے گی۔

الکاظمی نے العراقیہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے ساتھ ملاقات خوش گوار موڈ میں‌ ہوئی۔ ان کا کہنا تھا نے عراق میں معاشی تعاون ، سلامتی اور امریکی فوج کی عرا ق میں موجودگی کے بارے میں بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عراق سے امریکی فوج کے انخلاف پر وزیر خارجہ اور ان کے امریکی ہم منصب کی سربراہی میں حکمت عملی کے ذریعے اتفاق رائے ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور عراق کے درمیان طے پانے والے تمام معاملات عراقی عوام کے مفاد میں ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے