اسرائیل کے بدنام زمانہ بیرون ملک خفیہ آپریشن کے ذمہ دار اداے ‘موساد’ کے سربراہ  یوسی کوہن متحدہ عرب امارات کےدورے اور اماراتی حکام سے ملاقاتوں کے بعد خلیجی  ریاست بحرین پہنچ گئے ہیں۔ موساد چیف نے بدھ کے روز امارات کے دورے کے دوران اماراتی ولی عہد الشیخ محمد النھیان سے ملاقات کی تھی۔

کوہن کو ابوظبی اور اسرائیل کے مابین تعلقات کی بحالی کے  معاہدے کا گاڈ فادر سمجھا جاتا ہے۔ اب وہ بحرین کےساتھ تعلقات استوار کرنے کے مشن پر ہیں۔

مختلف اسرائیلی اور مغربی رپورٹس میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ بحرین وہ ملک ہوسکتا ہے جو متحدہ عرب امارات کے بعد قابض ریاست  کے ساتھ "امن معاہدے” پر دستخط کرے گا۔ بحرین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطین کے معاملے کے لیے تیار کردہ "صدی کی ڈیل” کے نام سے موسوم منصوبے کو قبول کر چکا ہے۔

امارات سے تعلقات نارمل  ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب موساد کے سربراہ نے خلیج میں کسی عرب ریاست کے آئندہ دورے کا اعلان کیا جس کا اس ملک کے ساتھ قبضے سے عوامی تعلقات نہیں ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے اس سے قبل گذشتہ جون میں یہ اطلاع دی تھی کہ یوسی کوہن اپنے رہ نماؤں کو غرب اردن کے الحاق کے منصوبے پر عمل درآمد روکنے کی تجویز دی چکے تھے جس میں‌انہوں نے کہا تھا کہ ہم غرب اردن کا الحاق روک کر بعض عرب ممالک کےساتھ تعلقات استوار کرسکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے