بلخ میں 4 قیدیوں کی بہیمانہ شہادت اور ٹکڑے ٹکڑے کرنے پر امارت اسلامیہ کے ترجمان کا بیان

لگاتار جرائم اور مظالم کے سلسلے میں ایک ماہ قبل صوبہ بلخ کے صدر مقام مزارشریف شہر کے کمربند کے علاقے میں کابل انتظامیہ کے خفیہ ادارے کے مخبروں نے 4 مجاہدین کو گرفتار کرلیے،جنہیں اینٹلی جنس سروس ڈائریکٹوریٹ میں  زیرحراست رکھے جاتے ۔

ان قیدیوں کو تفتیش کے دوران بہت بہیانہ طریقے سے شہید کردیے گئے،ان کے بدن اعضاء کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے انہیں بوریوں میں ڈال کر ایک کینٹینر میں پھینک دیے گئے۔ آج قیدیوں کے گوشت  کے لوتھڑے ملے ۔ ریڈکراس انتظامیہ نے ان کے خاندانوں کے حوالے کردیے گئے۔

امارت اسلامیہ قیدیوں کو شہید کرنے ،  پھر اتنے ظلم سے انہیں ٹکڑے کرنے اور پھینکنے کے عمل کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

مزدور اور ذلیل دشمن کی جانب سے قیدیوں کیساتھ یہ جرم اس حال میں انجام ہورہا ہے کہ چند روز قبل صوبہ زابل ضلع ارغندآب میں بھی کابل انتظامیہ کے غلام فوجیوں نے 4 شہداء کی اجساد کو کلہاڑی سے ٹکڑے ٹکڑے کرتے ہوئے ان کی ویڈیو ریلیز ہوئی۔

غلام دشمن اپنی شکست ، رسوائی اور ناکامی کی آخری حد میں ہے اور کسی قسم کے جرم سے روگردانی نہیں کر رہا۔

امارت اسلامیہ ایک بارپھر عالمی انسانیت دوست تنظیموں کی توجہ  مبذول کروانا چاہتی ہے،کہ اس طرح مظالم اور ہولناک جنگی جرائم کے بارے میں تحقیقات کریں۔ان کے مرتکبین کی مذمت کریں اور مستقبل میں ایسے المیوں کی روک تھام کریں۔

شہداء کے نام :

محمد شفیق ولد بشیر  باشندہ صوبہ بلخ ضلع خاص بلخ حسن خیل گاؤں

خدائے داد ولد عبدالغنی باشندہ صوبہ بلخ ضلع چاربولک رحمت آباد گاؤں

محمدبشیر ولد رحیم شاہ باشندہ صوبہ بلخ ضلع چاربولک نوارد گاؤں

جمعہ الدین ولد ابراہیم باشندہ صوبہ بلخ ضلع چاربولک نوارد گاؤں

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے