لبنان کے وزیراعظم حسان دیاب نے بیروت دھماکے کے کوئی ایک ہفتے کے بعد اپنی کابینہ سمیت استعفا دے دیا ہے۔انھوں نے قبل ازیں صدر میشال عون کو مطلع کردیا تھا کہ وہ بہت جلد اپنے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں۔

لبنان کے مقامی میڈیا نے وزیراعظم کے بیروت میں تباہ کن دھماکے کے بعد مستعفی ہونے کی اطلاعات دی ہیں۔گذشتہ چند روز میں ان کی کابینہ میں شامل بعض وزراء اور پارلیمان کے ارکان پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں۔

حسان دیاب کے زیر قیادت نئی کابینہ جنوری میں تشکیل پائی تھی اور اس کو ایران نواز طاقتور شیعہ ملیشیا حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں کی حمایت حاصل ہے۔ سیاسی ذرائع کے مطابق بہت سے وزراء نے مستعفی ہونے کے ارادے کا اظہار کیا تھا۔اس کے بعد کابینہ نے اجتماعی استعفا پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیروت کی بندرگاہ پر ایک گودام میں گذشتہ منگل کو تباہ کن دھماکے کے بعد سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔لبنانی شہری حکمران طبقے کو اس واقعے کا ذمے دار قرار دے رہے ہیں اور وہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے کوئی خاطرخواہ انتظامات نہ کرنے پر حکومت کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے