لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر واقع امونیم نائٹریٹ کے گودام میں تباہ کن دھماکے کے بعد 43 میٹر گہرا گڑھا پڑ گیا ہے۔

گذشتہ منگل کے روز بیروت کی بندرگاہ کے ساتھ واقع گودام میں پہلے ہلکا دھماکا ہوا تھا اور اس سے دھواں پھیلا تھا۔اس کے بعد زوردار دھماکا ہوا تھا۔اس کی دھمک وہاں سے ایک سو میل دور واقع قبرص کے جزیرے میں بھی محسوس کی گئی تھی۔ دھماکے کے نتیجے میں بیروت میں ہزاروں عمارتیں زمین بوس ہوگئی تھیں یا جزوی طور پر تباہ ہوگئی تھیں۔

امریکی ادارہ برائے جیو فزکس کے مطابق اس دھماکے کی شدت 3۰3 کی شدت کے زلزلے کے برابر تھی۔لبنانی حکام نے اعتراف کیا ہے بیروت کی بندرگاہ پر گودام میں گذشتہ چھے سال سے 2750 ٹن امونیم نائٹریٹ ذخیرہ تھی۔کسی ناگہانی واقعے کی صورت میں اس کے تحفظ کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے تھے۔

لبنانی حکام نے اب تک بیروت میں تباہ کن دھماکے کے نتیجے میں 158 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور چھے ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔بیروت کے گورنرمروان عبود کا کہنا ہے کہ دھماکے سے ہزاروں عمارتیں تباہ ہونے سے کم سے کم تین لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ دھماکے کی جگہ پر یہ گڑھا 2005ء میں بیروت کے ہوائی اڈے کی جانب جانے والی شاہراہ پر تباہ کن بم دھماکے سےپڑنے والے گڑھے سے کہیں بڑا ہے۔اس بم حملے میں لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا اور وہ اور ان کے محافظ جاں بحق ہوگئے تھے۔اس بم دھماکے سے شاہراہ پر 10 میٹر چوڑا اور دو میٹر گہرا گڑھا پڑ گیا تھا۔

لبنان کے حکمران طبقے کی اس نااہلی اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے کوئی خاطرخواہ انتظامات نہ کرنے پر شہری سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور اس الم ناک واقعے کی بنیاد پر انھوں نے ایک مرتبہ پھر حکمران اشرافیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع کردیے ہیں۔انھوں نے بیروت میں ہفتے کی شب مظاہرے کیے تھے اور اتوار کو بھی نئے مظاہروں کی اپیل کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے