لبنان کے چار سابق وزراء اعظم نے اقوام متحدہ اور عرب لیگ سے بیروت میں منگل کو ہونے والے تباہ کن دھماکوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔لبنانی حکام نے ان دھماکوں میں 130 افراد کی ہلاکت اور 5 ہزار سے زیادہ زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔

لبنان کے سابق وزراء اعظم سعد الحریری ، نجیب میقاتی ، فواد سنیورا اور تمام سلام نے بدھ کو ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ دھماکوں کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ یا عرب لیگ کی ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی جائے اور اس میں ’’شفاف‘‘ اور’’آزاد‘‘ جج شامل ہوں۔

انھوں نے بیان میں دھماکوں کی تباہ کاریوں سے نمٹنے اور زخمیوں کےعلاج معالجے کے لیے بیرونی دنیا سے امداد کی بھی اپیل کی ہے۔انھوں نے کہا:’’بیروت کو پھر آپ کی اور آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔ایک مرتبہ پھر اس کے ساتھ کھڑے ہوجائیے۔‘‘

بیروت کے گورنر مروان عبود کے مطابق بندرگاہ کے علاقے میں تباہ کن دھماکوں کے نتیجے میں تین سے پانچ ارب ڈالر تک مالی نقصان ہوا ہے اور مکانات اور اپارٹمنٹ عمارتیں تباہ ہونے سے کم سے کم تین لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ لبنان پہلے ہی معاشی بحران سے دوچار ہے اور اس کو اس بحران سے نکلنے اور بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے بیرونی امداد کی اشد ضرورت ہے۔اب آدھے بیروت شہر کی تباہی سے اس کے لیے مزید معاشی وسماجی مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے