منگل کی شام لبنان کے صدر مقام بیروت میں ہونے والے دھماکوں میں زخمی حزب الکتائب کا سیکرٹری جنرل نزار نجاریان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

لبنان کے ایک سیکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ بیروت بندرگاہ کے قریب ہونے والے دھماکوں کے بعد کم سے کم 10 افراد کی لاشیں اسپتال لائی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں بدھ کی شام ہونے والے خوفناک دھماکے میں اب تک کم سے کم 80 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ چار ہزار سے زاید افراد زخمی ہیں۔ دھماکے میں شہری تنصیبات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور اس کی آواز پڑوسی ملک قبرص میں بھی سنی گئی ہے۔

لبنانی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ کم ازکم 78 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور چار ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ لبنانی وزیراعظم نے کہا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ ویئر ہاؤس میں 2750 ٹن امونیم نائٹریٹ موجود تھا۔ انھوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پیغام میں لکھا کہ ’میں تب تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک مجھے اس واقعے کے ذمہ دار کا نہ پتہ چل جائے تاکہ اس کا محاسبہ کیا جائے اوبر بہت سخت سزا دی جائے۔

اس سے قبل لبنان کے سکیورٹی چیف نے کہا تھا کہ یہ دھماکا اس علاقے میں ہوا ہے جہاں بڑی تعداد میں بارودی مواد موجود تھا۔ ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ شہر میں بندرگاہ والے علاقے میں ہوا تاہم اس دھماکے کی فوری طور پر وجوہات سامنے نہیں آئیں۔ جائے وقوعہ سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں دھماکے سے پہلے آگ اور دھویں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

لبنانی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں بیروت کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا گیا ہے جب کہ صدر نے دھماکوں کو لبنان کی تاریخ کا خوفناک المیہ قرار دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے