لبنانی میڈیا کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ شہر میں ہوئے دھماکوں کے بعد خدشہ ہے کہ ایک اور دھماکہ ہو سکتا ہے۔

اس حوالے سے لبنان کے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیروت کی بندرگاہ جو مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، وہاں اب بھی تیل سے بھرا ایک بحری جہاز موجود ہے۔ خدشہ ہے کہ یہ بحری جہاز دھماکے سے پھٹ سکتا ہے۔ بحری جہاز پھٹنے کے نتیجے میں مزید تباہی مچنے کا خدشہ ہے، اس لیے لوگوں کو علاقے سے دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔

جبکہ بیروت کے مقامی میڈیا کی جانب سے اس واقعے کو لبنان کی تاریخ کا خوفناک ترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے لبنان کے سیکورٹی چیف نے بھی بیان جاری کیا ہے۔ جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ بیروت کی بندرگاہ پر واقع اسلحے کے گودام میں دھماکے ہوئے۔ گودام میں کئی سال سے اسلحہ پڑا ہوا تھا، جو منگل کے روز دھماکوں کی وجہ بنا۔

دوسری جانب لبنان کے وزیر صحت نے دھماکوں کی وجہ بتاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آتش گیر مواد لے جانے والے جہاز میں ہونے والے دھماکے کے بعد تباہی مچی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے