لبنان کے شہر بیروت میں منگل کی شام ہونے والے دھماکوں کی شدت کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی آواز دو سو کلومیٹر قبرص تک سنی گئی۔

قبرص کے مقامی میڈیا کے مطابق بیروت بندر گاہ پر ہونے والے دھماکوں میں شہر کے طول وعرض میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ ان دھماکوں میں بیسیوں افراد ہلاک وزخمی ہوئے۔ رائیٹرز کے مطابق اب تک دس افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ پر چلنے والی ہولناک تصاویر اور ویڈیو فوٹیج کے اندر لوگوں کو ملبے کے نیچے دبے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دھماکے سے کئی کلومیٹر دور علاقے میں عمارتوں کا ملبہ اور ٹوٹے ہوئے شیشے پھیلے ہوئے ہیں۔

لبنان ان دنوں دگرگوں معاشی صورتحال سے دوچار ہے جس میں ملک کی کرنسی کی قدر انتہائی حد تک گرنے سے افراط زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا خصوصی ٹرائیبونل اختتام ہفتہ دو ہزار پانچ کو رفیق حریری قتل سے متعلق دھماکے کا فیصلہ سنانے جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے