دوحہ معاہدہ کے مطابق، امارت اسلامیہ کا کابل انتظامیہ کے ایک ہزار  قیدی رہا اور ہماری جانب سے یہ عمل مکمل ہوا

دوحہ معاہدے کے مطابق  امارت اسلامیہ کی جانب سے پانچ  ہزار قیدیوں کے بدلے میں ایک ہزار قیدیوں کی رہائی کا وعدہ کیا گیا تھا، آج ہماری جانب سے مذکورہ تعداد پوری ہوئی۔

امارت اسلامیہ کی قیادت نے فیصلہ کرلیا کہ عیدالاضحیٰ  کی مناسبت سے کابل انتظامیہ کے باقی ان  قیدیوں کو بھی رہا کریں،جس کا دوحہ معاہدہ میں وعدہ کیا گیا تھا۔

آج ہرات، فراہ، غور، نیمروز، زابل اور بلخ صوبوں میں 82 قیدیوں کی  رہائی سے امارت اسلامیہ کی جانب سے یہ عمل مکمل ہوا۔

قیدیوں کی رہائی کا عمل اس سال12 اپریل کو شروع ہوا تھا، جو 3 ماہ اور 16 روز کے دوران کمیشن برائے امور قیدی امارت اسلامیہ اس پر قادر ہواکہ  ملک کے 30 صوبوں سے 54 مرحلوں میں کابل انتظامیہ کے 1005 ایک ہزار پانچ قیدیوں کی رہائی کے عمل کو مکمل کریں اور اس سے یہ ظاہر  کریں کہ امارت اسلامیہ مسائل کے پرامن حل کے حصے میں سنجیدہ اور پیش قدم ہے۔

ہماری جانب سے رہائی پانے والے قیدیوں کی تاریخ، تعداد اور مرحلہ وقتافوقتا میڈیا سے شیئر کی گئی ہے اور ایک بارپھر درج ذیل فہرست پیش خدمت ہے۔

محمدسہیل شاہین ترجمان سیاسی دفتر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے