اسلام آباد: ایف اے ٹی ایف اور ملکی امور سے متعلق اہم ترین قانون سازی سے متعلق سینیٹ کا اجلاس جاری ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے حوالے سے قانون سازی میں تاخیر نہیں ہونے دیں گے۔

یاد رہے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل میں دہشتگردوں کی مدد اور مالی معاونت پر سخت قوانین متعارف کروائے گئے ہیں۔ دہشتگردوں کی کسی بھی طرح کی معاونت پر کسی شخص یا ادارے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ بھاری جرمانے کے ساتھ جائیدادیں بھی منجمند ہوں گی۔

ایف اے ٹی ایف اہداف کی روشنی میں انسداد دہشتگردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان میں ترامیم متعارف کرائی گئی ہیں۔ مشتبہ دہشتگردوں کی فہرست میں شامل افراد کے اسلحہ لائسنس منسوخ ہوں گے، ایسے افراد کو کوئی شخص یا ادارہ قرض نہیں دے سکے گا۔ مشتبہ دہشتگرد کو قرض دینے والے شخص کو اڑھائی کروڑ روپے جبکہ قرض دینے والے ادارے کو 5 کروڑ روپے کا جرمانہ ہوگا۔

انسداد دہشتگری ترمیمی بل کے مطابق کسی شخص یا گروپ کو دہشتگردی کیلئے بیرون ملک بھیجنے میں مدد یا مالی معاونت پر بھی جرمانے ہوں گے جبکہ کالعدم تنظیم یا اس کے نمائندے کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد فوری منجمد کی جائیگی۔ جائیداد کی تصدیق نہ ہونے پر عدالتی دائرہ کار سے باہر کی جائیداد بھی قرق ہوسکے گی اور منجمد اثاثہ جات کا گزٹ نوٹیفیکیشن بھی نکالا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے