شہری نقصانات کے بابت یوناما کی رپورٹ پر امارت اسلامیہ کے ترجمان کا ردعمل

کابل میں یوناما دفتر نے شہری نقصانات کے متعلق اپنی ششماہی رپورٹ شائع کی، جس میں ملک کے 43 فی صد شہری نقصانات کی ذمہ داری امارت اسلامیہ کے مجاہدین کو  راجع ہے اور دیگر الزامات۔

ہم یوناما کی رپورٹ کی سختی سے تردید کرتے ہیں، یہ رپورٹ کابل انتظامیہ کے سیکورٹی اداروں کی  فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر مرتب اور شائع ہوئی،جس میں حقیقی طور پر شہری نقصانات کےمقدمات کی  نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔

امارت اسلامیہ شہری نقصانات کے سدباب کے لیے اپنی بھرپور کوشش کرتی ہے، اسی کام کے لیے خصوصی کمیشن کا قیام  بھی عمل میں لایا ہے۔

ملک میں شہری نقصانات کی سب سے بڑی وجہ دیہاتوں، گھروں اور شہری مقامات پر بلااشتعال بمباریاں ، نیز توپ خانے اور مارٹرگولوں کے حملے ہیں،جس کی تازہ ترین مثال صوبہ ہلمند ضلع سنگین کا المیہ ہے ۔ ایسے اعمال کابل انتظامیہ کی فوجوں اور ان کے بیرونی حامیوں کی جانب انجام ہورہے ہیں۔

شہری نقصانات کے سدباب کے لیے بہتر اور مؤثر اقدامات اس وقت اٹھائے جاسکتے ہیں، جب خود کو غیرجانبدار سمجھنے والی تنظیمیں صحیح معنوں میں انسانی ہمدردی کی رو سے شہری نقصانات کے مقدمات پر توجہ مرکوز کریں، ایسا نہیں کہ اس موضوع سے ایک فریق کو  مورد الزام ٹہرانے سے سیاسی فائدہ اٹھایا جاسکے اور پروپیگنڈے کے لیے مواد  مہیا کیے جاسکے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ یوناما کی رپورٹ کابل انتظامیہ کی اینٹلی جنس ایجنسیوں، نیز  بیرونی افواج کے کمان سینٹر  کے ساتھ   ہم آہنگی سے مرتب ہوجاتے ہیں،جس میں فطری طور پر ان کی مرضی اور مزاج کے مطابق باتوں کو شامل کیے جاتے ہیں  اور شہری نقصانات کی طرح مکمل انسانی موضوع کیساتھ سیاسی سلوک اور پروپیگنڈے کے لیے راہ ہموار کرتی ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے