الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے صوبہ قندوز میں دشمن کی چوکی اور کاروان پر حملہ کیا، جب کہ کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں خوست، پکتیا اور پروان صوبوں میں کابل انتظامیہ کے 9 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

تفصیل کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب صوبہ قندوز کے صدر مقام قندوز شہر کے شینوار کے علاقے میں واقع فوجی چوکی پر مجاہدین نے حملہ کرکے اللہ تعالی کی نصرت سے اس پر قابض ہوئے اور وہاں تعینات 9 اہلکار ہلاک ہوئےاور ساتھ ہی تازہ دم اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس میں ایک ٹینک تباہ اور اس میں سوار اہلکار ہلاک ہوئے۔

دریں اثناء ضلع علی آبادکے کوچہ قزاق کے علاقے میں مجاہدین نے فوجی کاروان پر حملہ کیا، جس میں 8 اہلکار ہلاک جب کہ 5 زخمی اور 2 ٹینک بھی تباہ ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ خوست کے دومندہ اور نادرشاہ کوٹ اضلاع کے رہائشی 5 سیکورٹی اہلکاروں جرنیل ولد بہادر، محمدعمر ولد فاتح، شائستہ گل ولد ناظرگل، اقبال ولد بہادر، محمدعظیم ولد حکیم خان اور صوبہ پکتیا ضلع زازئی آریوب کے باشندوں 3 فوجیوں شیرمحمد ولد سلطان محمد، اکبرنور ولد رحمت نور اور فرید ولد بونیر جب کہ صوبہ پروان ضلع سیاہ گرد کے باشندے افغان فوجی سمیع اللہ ولد بانجہ گل نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

مجاہدین نے سرنڈر ہونے والے اہلکاروں کے اس اقدام کو سراہا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے