عراق کے دارالحکومت بغداد کے انتہائی سکیورٹی والے علاقے گرین زون میں واقع امریکی سفارت خانے کے نزدیک اتوار کی سہ پہر تین راکٹ گرے ہیں۔یہ راکٹ حملہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے بغداد میں اُترنے کے چند گھنٹے کے بعد کیا گیا ہے۔

عراقی حکام کے مطابق تینوں راکٹ امریکی سفارت خانے کی عمارت کے نزدیک ایک کھلی جگہ پر گرے ہیں۔امریکی سفارت خانے کو حال ہی میں متعدد مرتبہ راکٹ حملوں میں نشانہ بنانے کی کوششیں کی گئی ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی ، صدر برہم صالح اور قومی اسمبلی (نمایندگان کونسل) کے اسپیکر محمد الحلبوسی سے ملاقات کرنے والے تھے۔جواد ظریف نے بغداد میں آمد کے فوری بعد القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی جگہ کا معائنہ کیا۔وہ جنوری میں امریکا کے ایک راکٹ اور ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔

فوری طور پر گرین زون میں راکٹ حملے کی کوئی مزید تفصیل دستیاب نہیں ہوسکی ہے۔ماضی میں امریکی حکام ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں پر عراق میں امریکی تنصیبات پر ایسے ہی راکٹ حملوں کا مورد الزام ٹھہرا چکے ہیں۔امریکی سفارت خانے میں حال ہی میں سی ریم دفاعی نظام بھی نصب کیا گیا ہے۔

امریکی خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یہ واضح نہیں ہوا کہ آج راکٹ حملے کے وقت یہ دفاعی نظام فعال تھا۔ ماضی میں عام طور پر دن کے وقت امریکی سفارت خانے پر حملے نئے کیے گئے ہیں اور زیادہ تر حملے رات بھیگنے کے بعد ہی کیے گئے تھے۔‘‘

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کسی بھی معلوم گروپ نے اس راکٹ حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے