اسلام آباد:  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے عالمی عدالت کے تقاضوں کے مطابق بھارتی سفارتکاروں کو کلبھوشن کیساتھ ملاقات کیلئے سازگار ماحول دیا۔ جو بات طے ہوئی تھی، اسی کے تحت رسائی دی۔

اپنے بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا کہ ملاقات کے وقت بھارت کے سفارت کاروں کا رویہ حیران کن تھا۔ کلبھوشن یادیو نے کہا اپنی حکومت سے بات کرنا چاہتا ہوں اور ان کے سفارتکار سہمے ہوئے تھے۔ بھارتی سفارتکار دم دبا کر بھاگ گئے، کلبھوشن یادیو انہیں پکارتا رہا۔

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چاہ بہار ریلوے منصوبے پر بھارت نے بہت بڑی چال چلی تھی لیکن اسے دھچکا لگا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کی اپوزیشن اور عوام بھی مودی سرکار پر انگلیاں اٹھا رہی ہے۔ ہندوتوا اور اکھنڈ بھارت کے عزائم برقرار رہے تو پھر بہتری کی توقع نہیں کی جا سکتی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے چین، نیپال، بنگلا دیش اور سری لنکا کو بھی نشانہ بنایا۔ بھارت خطے کے ممالک سے دور ہوتا چلا جا رہا ہے۔ بھارتی حکومت کی سوچ جنونی ہے۔ اس کے رویے سے خطے کے دیگر ممالک بھی نالاں ہیں۔ بھارتی انتہا پسند حکومت اپنی رائے مسلط کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا رویہ ہمیشہ منفی رہا لیکن اس کے مقابلے میں پاکستان نے مثبت سوچ کا مظٓاہرہ کرتے ہوئے حقائق دنیا کو دکھائے۔ ہم نے عالمی ادارہ انصاف کے فیصلے کو قبول کیا۔ ہم اپنے اصولوں پر کمپرومائز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام حقائق دنیا کے سامنے رکھے ہیں۔ کلبھوشن یادیو اپنی زبان سے دہشت گردی کا اعتراف کر چکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے