وفاق المدارس کا امتحانی نظام عصری اداروں کے لیے قابل تقلید ہے۔وفاق المدارس کے سالانہ امتحانات ایس اوپیز کی مکمل رعایت کے ساتھ گیارہ جولائی سے شروع ہوں گے
ملک بھر میں تین لاکھ سترہ ہزار (3,17,000) طلبہ وطالبات درس نظامی کاامتحان دے رہے ہیں، جبکہ حفاظ کی تعدادستتر ہزار آٹھ سو پانچ (77,805) ہے۔
وفاق المدارس کے صوبائی ناظم مولانا حسین احمد کا اجلاس سے خطاب
تفصیلات کے مطابق وفاق المدارس العربیہ پاکستان صوبہ خیبر پختونخوا کے ناظم مولانا حسین احمد کی صدارت میں گیارہ جولائی سے شروع ہونے والے امتحانات کے حوالے سے اہم اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا،جس میں ضلع پشاور اور خیبر ایجنسی کے نگران عملہ نے شرکت کی۔وفاق المدارس کے صوبائی میڈیا کوآرڈینیٹر مفتی سراج الحسن   کے مطابق اجلاس سے صوبائی ناظم مولانا حسین احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیرا نتظام ملک گیر سطح کا امتحان چھ دن تک جاری رہے گا۔ اس امتحان میں ملکی سطح پر درس نظامی میں تین لاکھ بیالس ہزار دوسواٹھائیس (3,42,228) طلبہ وطالبات شرکت کررہے ہیں، جبکہ ستتر ہزار آٹھ سوپانچ (77,805) حفاظ کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امتحان میں ایس او پیز کی مکمل رعایت رہے گی۔ انہوں نے نگران عملہ کو سختی سے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی طالب علم کو بغیرماسک کے امتحانی ہال میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔ اسی طرح تمام امتحانی سنٹروں میں سینی ٹائیزر کا استعمال کیا جائے اور دیگر حفاظتی تدابیر پر بھی سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ صوبائی ناظم نے کہا کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ساتھ اس وقت بیس ہزار چھ سو تریاسی (20,683)مدارس رجسٹرڈ ہیں۔ جن میں ستائیس لاکھ (27,00,000) طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہیں۔وفاق المدارس العربیہ پاکستان دنیا کا سب بڑا تعلیمی نیٹ ورک ہے۔ جس کا امتحانی نظام عصری اداروں کے لیے قابل تقلید ہے۔ کوئی بھی ادارہ اس طرح کا پرسکون، پرامن اور شاندار نظام نہیں دکھا سکتا۔ وفاق المدارس نے یکساں نظام تعلیم کے ساتھ امیروغریب کا فرق ختم کیا ہے۔ دینی مدارس میں نہ کوئی طبقاتی نظام تعلیم ہے نہ ہر صوبے کا الگ الگ نصاب۔ یہاں یکسا ں نصاب اور یکساں نظام تعلیم ہے۔کاش ہمارے سرکاری اداروں اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں بھی ایسا ہو۔ وفاق المدارس کے زیرا نتظام ہونے والے امتحانات کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ ملک بھر میں ایک ہی وقت پرچہ شروع اور ختم ہوتا ہے۔ ملک گیر سطح پر یہ امتحانی نظم انتہائی کم فیسوں کے ساتھ ایک ہی ماہ میں نتائج دینے والا ادارہ ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ دینی مدارس میں کوئی طبقاتی نظام تعلیم نہیں۔کراچی سے چترال وگلگت بلتستان تک اور تربت ومکران سے لیکر کشمیر کی آخری سرحدوں تک طلبہ وطالبات ایک نصاب میں بنے ہوئے پرچے حل کرتے ہیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ پورے صوبے میں مراکز کے معائنوں کا نظم قائم کردیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے