کراچی: ذرائع کے مطابق ملائیشین سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستانی پائلٹوں کو جہاز اڑانے سے روک دیا ہے۔

ملائیشین سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس سلسلے میں تمام ہوا بازی کے اداروں کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی عارضی طور پر لگائی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی لائسنس کے حامل پائلٹس کی معلومات جمع کی جا رہی ہیں، پاکستانی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی تصدیق کے بعد ہی ان پائلٹوں کو جہاز اڑانے کی اجازت دی جائے گی۔

پاکستان سول ایوی ایشن سے 3 جولائی تک پائلٹوں کی مکمل تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ عدم تصدیق پر پاکستانی لائسنس کے حامل پائلٹوں کو روک دیا جائیگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 30 جون کو یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کا فضائی آپریشن 6 ماہ کیلئے معطل کر دیا تھا۔ قومی ائیر لائن کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پی آئی اے کی یورپ کی پروازیں عارضی طور پر منسوخ کی گئی ہیں، ہم خدشات دور کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ جن مسافروں کے پاس پی آئی اے بکنگ ہے، وہ اسے ریفنڈ یا آگے کروا سکتے ہیں۔ حکومت اور انتظامیہ کے اقدامات کے باعث معطلی جلد ختم ہو جائے گی۔

ادھر برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی پی آئی اے کی پروازیں معطل کر دی ہیں۔ برمنگھم، لندن اور مانچسٹر سے پی آئی اے کی پروازیں معطل کی جا رہی ہیں۔

ترجمان سی اے اے برطانیہ نے کہا ہے کہ یورپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے فیصلے کے تناظر میں پروازیں معطل کر رہے ہیں۔ قانون کے مطابق ای اے ایس اے کے فیصلے کے بعد پروازیں معطل کرنے کے پابند ہیں۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پائلٹس کے خلاف کارروائی کے لیے تفصیلی سمری دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں پائلٹس کے جعلی لائسنس معاملے پر تفصیلی بحث ہوئی۔ اراکین کی رائے تھی کہ پائلٹس کی ڈگری کا معاملہ مس ہینڈل کیا گیا۔ وزیراعظم نے وزارت ہوا بازی کو معاملے کی مکمل تحقیقات کرکے سمری کابینہ کو بھیجنے کی ہدایت کر دی ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ایک عظیم ماضی کا حامل ادارہ ہے۔ وزیراعظم اداروں کو فعال کرنے اور میرٹ میں شفافیت لانے کیلئے پرعزم ہیں۔ جن پائلٹس پر شک تھا، ان کے لائسنس منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔ باقی جو پائلٹ جہاز اڑا رہے ہیں، وہ کلیئر ہیں۔ تمام ایئر لائنز کے سٹاف کی ڈگریوں کی تصدیق کو یقینی بنایا جائے گا۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ سول ایوی ایشن میں اصلاحات لائی جائیں گی۔ ہم جو بھی کریں گے قانون کے مطابق کریں گے۔ مشکوک لائسنسز کا فرانزک کرایا جائے گا۔ تمام مشکوک لائسنس کے حامل پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے جبکہ سول ایوی ایشن کے 5 افسران کے خلاف انکوائری شروع ہو گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے