امریکی محکمہ دفاع کی رپورٹ کےبارے امارت اسلامیہ کے ترجمان کا بیان

امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگان) نے کانگریس کے لیے مرتب کردہ   ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امارت اسلامیہ نے برصغیر میں القاعدہ تنظیم کی حمایت کو جاری رکھا ہوا ہے۔

ہم اس رپورٹ کی شدید تردید  کرتے ہیں اور درج ذیل وجوہات کی بناء پر اسے پروپیگنڈہ اور غلط سمجھتے ہیں :۔

امارت اسلامیہ اپنی پالیسی کی رو سے دیگر ممالک کے امور میں کسی قسم کی دخل اندازی نہیں کرتی، اسی لیے افغانستان کی سرحدات سے باہر بھارت اور دیگر ممالک کے خلاف کسی امداد کرنا نہیں چاہتی ۔

گذشتہ 19 برس سےافغانستان پر امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کا براہ راست قبضہ ہے اور افغان قوم امارت اسلامیہ کی قیادت میں آزادی اور اسلامی نظام کے مقصد میں ایک عظیم جنگ میں مصروف ہے، تو یہ کیسا ممکن ہے کہ اتنی بڑی جنگ کیساتھ ساتھ ہم افغان کی سرحدات سے باہر کسی کیساتھ تعاون  کرسکتے ہیں ؟

امارت اسلامیہ نے 29 فروری 2020ء کو دوحہ میں امریکا کیساتھ معاہدہ پر دستخط کیا، اب بھرپور طریقے سے کوشش کررہی ہے کہ مذکورہ معاہدے پر عملدرآمد اور افغانستان میں مکمل امن قائم ہوجائے۔

درج بالا دلائل کی رو  سے امارت اسلامیہ برصغیر سمیت کسی مقام پر کسی بیرونی تنظیم کی حمایت نہیں کررہی ہے۔

یہ بہت افسوسناک بات ہے کہ اس نازک صورت حال میں امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے ایسی غیرذمہ دارانہ رپورٹ کی اشاعت اور عام ذہنوں کو الجھانے کی غرض سے پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔

ہم امریکی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دوحہ معاہدے پر عمل پیرا رہے، غلط معلومات پر مبنی پروپیگنڈہ نہ کریں اور امریکی فوجی مشینری میں ان افراد کو بھی پروپیگنڈہ کرنے سے باز رکھے، جو ممکن امریکا میں بھی جنگ کے طلب گار ہونگے اور جنگ کے دوام میں اپنے ذاتی اور کمپنی کے مفادات کو مدنظر رکھے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے