اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کو حق ہے کہ جہاں انکی آبادی کے لئے ضروری ہو وہ اپنی عبادت گاہ برقرار رکھیں اورپاکستان جیسے ملک میں جو صلح سے بناہے وہ ضرورت کے موقع پر نئی عبادت گاہ بھی بنا سکتے ہیں لیکن حکومت کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے خرچ پر مندر تعمیر کرے خاص طورپر ایسی جگہ

جہاں ہندو برادری کی آبادی بہت کم ہو اس لئے اسلام آباد میں حکومت کے لئے ہرگز جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے خرچ پر مندر تعمیر کرائے- نہ جانے اس نازک وقت میں کیوں ایسے شاخسانے کھڑے کئے جاتے ہیں جن سے انتشار پیدا ہونے کے سوا کوئی فائدہ نہیں ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے