وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے پاکستان کے دورے پر آئے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی۔ انہوں نے سٹاک ایکسچینج حملے پر افسوس کا اظہار کیا۔

امریکی نمائندہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی اور جوانوں کی مثالی جرات کو سراہا۔ اس موقع پر معزز مہمان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں اب تک ہونیوالی پیشرفت انتہائی حوصلہ افزا ہے۔ فریقین کی طرف سے بین الافغان مذاکرات پر آمادگی اور مذاکراتی ٹیموں کا اعلان خوش آئند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات سے افغانستان میں مستقل اور دیرپا امن کی راہ ہموار ہوگی۔ افغان امن عمل اہم مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، اس موقع پر ہمیں ان عناصر سے خبردار رہنا ہوگا جو افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چالیس برسوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کرتا آ رہا ہے۔ افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنانے کیلئے عالمی برادری کو ہاتھ بڑھانا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان قضیے کے مستقل اور پرامن سیاسی حل کیلئے علاقائی اور عالمی فریقین کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے۔ پاکستان مشترکہ ذمہ داری نبھاتے ہوئے افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کرتا رہے گا۔ پورے خطے کی تعمیر وترقی کا انحصار افغانستان میں قیام امن سے مشروط ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے