بھارت کی سب سے بڑی ریاستوں میں سے ایک ریاست تامل ناڈو میں این ایل سی انڈیا لمیٹڈ کے پاورپلانٹ میں دھماکے سے کم ازکم 6 افراد ہلاک ہوگئے۔ جبکہ 11 مزدوروں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دومہینوں کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے، جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔ وفاقی حکومت کے زیر انتظام چلنے والے پاورپلانٹ کے پانچویں یونٹ میں دھماکا ہوا اور اس وقت مزدور پلانٹ کو دوبارہ فعال کررہے تھے۔

این ایل سی کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ واقعے میں 6 افراد ہلاک ہوئے اور دیگر 16 زخمی ہوئے ہیں، جنہیں چنئی کے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ زخمیوں کی عمریں 25 سال سے 42 سال کے درمیان ہیں اور ان میں کنٹرکٹ پر کام کرنے والے ملازمین بھی شامل ہیں۔ متعدد زخمی 40 فیصد جھلس چکے ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے ترجمان گورو سوامی ناتھن نے خبرایجنسی کو بتایا کہ بوائلر فعال نہیں تھا لیکن ہم اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔ یونٹ میں آگ لگنے کے بعد دھماکا ہواجس سے مزدور اور کنٹرکٹ پر کام کرنے والے افراد زخمی ہوئے۔

کمپنی کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ دھماکے میں زخمیوں کی تعداد 17 ہے اور ان میں سے 16 زخمیوں کو نجی ہسپتال منتقل کیاگیا ہے جبکہ ایک زخمی کا علاج مقامی ہسپتال میں کیا جارہا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق 11 مزدوروں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے اور ان کا جسم 40 فیصد سے زیادہ جل گیا ہے۔

بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کے صدر اور وزیرداخلہ امیت شاہ نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بھارتی وزیرداخلہ نے کہا کہ تامل ناڈو میں نیویلی پاورپلانٹ میں دھماکے کے نتیجے میں ہلاکتوں پر افسو ہوا اور تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ نے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔

امیت شاہ نے کہا کہ امدادی کام کے لیے سی آئی ایس ایف موقع پر موجود ہے اور زخمیوں کی فوری صحت یابئ کے لیے دعا گو ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت کے این ایل سی پاورپلانٹ میں روان برس یہ دوسرا دھماکا ہے، اس سے قبل مئی میں اسی طرح کا دھمکا ہوا تھا اور کم ازکم 6 افراد ہلاک ہوئے۔

بھارت میں 2016 کے آخر میں سرکاری سطح پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت میں صنعتوں میں ہونے والے حادثات کے باعث روزانہ کم ازکم 3 افراد ہلاک اور 46 سے زائد زخمی ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ این ایل سی بھارت میں 6 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا کرنے والا پلانٹ ہے، ملازمین کی تعداد 26 ہزار ہے، جس میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے 14 ہزار مزدور بھی شامل ہیں۔

این ایل سی تامل ناڈو میں قائم ہے جو مزدوروں کے لیے تیسری بدترین ریاست ہے، مہاراشٹرا اور گجرات دیگر دو ریاستیں ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے