انسانیت کے خلاف اور جنگی جرائم کے سلسلے میں آج مقامی وقت کے مطابق صبح نو بجے کے لگ بھگ صوبہ ہلمند ضلع سنگین کے زاڑہ بازار میں عوام کے مال مویشی کے مرکز (گنج) اور عوامی اجتماع کو کابل انتظامیہ کے میوند کور فوجی مرکز کے برگیڈنمبر2 سے میزائل کا نشانہ بنایا گیا۔

اس عظیم وحشت  اور قتل عام میں درجنوں شہری شہید و زخمی ہوئے،جن میں بچے اور بوڑھے بھی شامل ہیں۔اسی طرح عوام کے متعدد جانور بھی مارے گئے ہیں۔

مزدور دشمن کی جانب سے جان بوجھ کر ایسے گھناونے جرم کی امارت اسلامیہ شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے  اور اس فعل کو  ایک تباہ کن  سانحہ اور غیرانسانی  عمل سمجھتی ہے۔

سب سے افسوس ناک بات یہ ہے کہ کابل انتظامیہ کے صدارتی محل اور دیگر حکام نے اپنے اس عظیم ظلم کی وجہ سے اہل ہلمند سے معافی مانگنے  اور میزائل برسانے والے مجرموں کو گرفتار اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کا وعدہ کرتی،اس کے برعکس ہلمند کے تمام عوام کی آنکھوں میں خاک پاشی کی اور ان میزائل حملوں کو خاموش الفاظ سے موٹر بم حملہ متعارف کروایا، تاکہ اس سانحہ کا الزام امارت اسلامیہ کے مجاہدین پر ڈال دے۔

اس حال میں کہ سانحہ کی جگہ سے عام شہریوں کی ویڈیو، صوتی اور تصویری ثبوت و شواہد تمام میزائل برسانے کی گواہی دے رہی ہے اور اس بازار کے آس پاس علاقے میں کسی قسم کی فوجی آپریشن اور لڑائی نہیں ہوئی تھی۔

مگر کابل انتظامیہ کا انکار اور سانحہ کی ذمہ داری دوسرے فریق کو مسنوب کرنے سے ثابت ہورہا ہے کہ ایسےجرائم کے پس پردہ ہمیشہ کابل انتظامیہ ملوث ہوتی ہے، کابل انتظامیہ مجرم قرار پانے کی وجہ سے انکار کرتی ہے، حقیقت کے خلاف پروپیگنڈہ شائع  اور عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتی ہے۔

صحافی حضرات سانحہ کے مقام کا دورہ کرسکتے ہیں، عوام سے معلومات حاصل  اور مصدقہ رپورٹیں شائع کرسکتی ہیں۔

قاری محمد یوسف احمدی ترجمان امارت اسلامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے