چند مغربی ذرائع ابلاغ میں رپورٹیں شائع کیں، کہ گویا امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے روس سے امریکی فوجوں کی ہلاکت کےلیے امکانات حاصل کرلیے  تھے وغیرہ افواہات۔

ہم اس دعوے کی شدید تردید کرتے ہیں. گذشتہ 19 سالہ جہاد میں امارت اسلامیہ کسی اینٹلی جنس ادارے یا  کسی بیرونی ملک کے احسان کا مقروض نہیں ہے اور نہ ہی امارت اسلامیہ اپنے مقاصد کے تعین میں کسی کی محتاج ہے۔

انیس سالہ جہاد کے دوران امارت اسلامیہ نے ان ہتھیاروں، امکانات اور وسائل سے فائدہ اٹھایا،  جو  ماضی سے افغانستان میں موجود تھے اور یا وقتا فوقتا مخالف فریق سے جنگ کے دوران غنیمت کی جاچکی تھی۔

امریکی افواج کو سب سے زیادہ نقصان ان سادہ پلاسٹک کے ڈبوں نے پہنچایا ہے،جنہیں افغانوں نے اپنے ہی گھروں میں خودساختہ  دھماکہ خیز مواد سے بھر دیے تھے۔

ایسے افواہات اس لیے پھیلا ئےجارہے ہیں ،تاکہ امریکی افواج کے انخلا کے راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں،  امریکا میں صلح کے حامیوں  کے فکر کو کمزور اور تشویش میں مبتلا کیا جائے۔ افغانوں کی عظیم بہادری اور کامیابی  اجنبی فریق کو منسوب کی جائے۔

ہم اپنی قوم اور پوری دنیا کو یقین دلاتے  ہیں کہ امارت اسلامیہ کسی کے ہاتھ کا آلہ  کارنہیں ہے اور نہ ہی اجنبی مقاصد کے لیے استعمال ہورہی ہے، بلکہ اپنے دین، ملک اور  اعلی مفادات کے تحفظ کے لیے قربانی دے رہی ہے اور سب کچھ کو  اپنی قوت و  ہمت حاصل کی ہیں۔

ایسے افواہات امارت اسلامیہ کے مؤقف پر کوئی اثر نہیں کرسکتا۔ ہم نے ریاستہائے متحدہ امریکا کیساتھ جس معاہدے پر دستخط کیا ہے ،اس کے نفاذ کی صورت میں مکمل صلح کےمقصد تک پہنچنے کو یقینی سمجھتے ہیں اور جیسا کہ اب تک ہم نے اس پر مکمل عمل کیا ہے، تو آئندہ بھی اس کے لیے پابند ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے