اسلام آباد:  ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں سے متعلق امریکی الزامات مسترد کرتے ہیں۔ القاعدہ کی ناکامی میں پاکستان کی کاوشوں کو بھی نظر انداز کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ امریکی رپورٹ میں پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کو متنازع بنایا گیا ہے۔ القاعدہ کی خطے میں ناکامی کو تو تسلیم کیا گیا لیکن اس کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کو نظر انداز کیا گیا۔ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی ثبوت ہے کہ دہشت گرد گروپس کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں کی گئیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ریاست کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح واقف ہے۔ پاکستان کسی بھی گروہ کو ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے نہیں دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی رپورٹ اس پر بھی خاموش ہے کہ بیرونی سرپرستی والے دہشت گرد گروپ کہاں سے آپریٹ ہو رہے ہیں؟ ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کے تحت پاکستان کے اقدامات کو بھی تسلیم نہیں کیا گیا۔ امریکی رپورٹ افغان عمل امن کے حوالے سے بھی پاکستان کی خدمات کا احاطہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے