پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے سوموار کے روز ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور علاقائی استحکام کے لیے باہمی مشاورت جاری رکھنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے کرونا وائرس کی صورت حال ،دو طرفہ تعلقات اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گہرے تاریخی، مذہبی، ثقافتی اور کثیر الجہت تعلقات استوار ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں اسٹریٹجیک شراکت داری میں اضافہ خوش آئند ہے ۔

پاکستانی وزیرخارجہ نے سعودی عرب میں کرونا وائرس کی وَبا سے ہونےوالے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور سعودی حکومت کی جانب سے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے بروقت اقدامات کی تعریف کی ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اپنے محدود وسائل کے باوجوداس وبا اور معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہا ہے ۔

سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پاکستان کے کرونا کی وبا کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا اور سعودی حکومت کی طرف سے پاکستانی عوام اور حکومت کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے سعودی ہم منصب کو بھارتی قابض فورسز کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر مظالم اور جاری انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتے کشمیری کرونا وَبا کے باعث دُہرا لاک ڈاؤن برداشت کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈومیسائل کے قواعد میں تبدیلی کے ذریعے آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے اور یہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے ۔80 لاکھ مظلوم کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری بالخصوص مسلم امہ کو فوری طور پراس صورت حال کا نوٹس لینا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں جانی نقصان پر تعزیتی پیغام اور اظہار ہمدردی پر وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا شکریہ ادا کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے