کراچی:  جامعہ بنوریہ کے مہتمم اور مشہور عالم دین مفتی محمد نعیم انتقال کر گئے۔

مفتی نعیم کے بیٹے مفتی نعمان کا کہنا تھا کہ عالم دین مفتی محمد نعیم چل بسے وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور ہسپتال لے جاتے ہوئے انتقال کر گئے۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی نعیم کی میت نجی ہسپتال سے منتقل کی جارہی ہے، مفتی نعیم کئی روز سے علیل تھے۔

مفتی نعیم 1955 میں پیدا ہوئے اور 65 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے۔

ترجمان کے مطابق مفتی نعیم کی نماز جنازہ اور تدفین کا اعلان جامعہ بنوریہ کی کمیٹی سے مشاورت کے بعد ہوگا۔

ترجمان جامعہ بنوریہ نے مزید کہاکہ مفتی نعیم کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔

اُدھر جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمن نے بھی مفتی نعیم کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک بڑے عالم دین سے محروم ہوگیا۔ مفتی محمد نعیم کی پوری زندگی دینی علوم کی اشاعت اور ترویج میں گزری۔

انہوں نے مزید کہا کہ دعاء ہے کہ اللہ پاک مفتی محمد نعیم کے درجات بلند فرمائے۔ مفتی محمد نعیم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

دوسری طرف گورنر سندھ عمران اسماعیل نے جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کی اور مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

انہوں نے کہا کہ مفتی نعیم کی پوری زندگی اسلام کی درس و تدریس میں گزری۔ انہوں نے جامعہ بنوریہ کو عالمی معیار کی درسگاہ بنایا۔ ان کے غیر ملکی طالب علموں کی تعداد بھی ہزاروں میں تھی۔ کمی ایک طویل عرصہ تک پوری نہیں کی جاسکے گی۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے بھی جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور انکی مغفرت کے لئے دعا کی۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مفتی نعیم باکمال شخصیت کے مالک تھے، مفتی نعیم نے ہر مشکل گھڑی میں حکومت کا ساتھ دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے